جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 439. (206) بَابُ إِبَاحَةِ الْإِقْعَاءِ عَلَى الْقَدَمَيْنِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ، دو سجدوں کے درمیان اقعاء کی شکل میں دونوں قدموں پر بیٹھنا جائز ہے
تخریج الحدیث:
حضرت طاؤس رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اقعاء کرتے ہوئے دونوں قدموں پر بیٹھنے کے متعلق دریافت کیا تو اُنہوں نے فرمایا کہ یہ سنّت ہے۔ ہم نے عرض کی کہ ہم تو اسے پاؤں پر ظلم و ستم خیال کرتے ہیں۔ تو اُنہوں نے فرمایا کہ بلکہ یہ تو تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حضرت ابن اسحاق رحمہ الله بیان کرتے ہیں کہ مجھے عباس بن سہل نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں بیان کیا۔ جب عباس بن سہل بن سعد بن مالک بن ساعد نے سجدہ کیا (یعنی نماز پڑھی) تو فرمایا کہ میں چاشت کے وقت مدینہ منوّرہ کے بازار میں حضرت ابواسید مالک بن ربیعہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت ابوحمید اور یہ دونوں نبی ساعدہ قبیلہ سے ہیں، اور حضرت ابوقتادہ حارث بن ربعی کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا، تو اُن میں سے ایک نے دوسرے سے کہا اور میں سن رہا تھا، میں تم دونوں سے زیادہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو جانتا ہوں۔ ہر ایک اپنے ساتھی سے یہی کہہ رہا تھا۔ تو اُنہوں نے ایک ساتھی سے کہا، تو کھڑے ہو کر ہمیں نماز پڑھائیے تاکہ ہم دیکھیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز درست طریقے سے ادا کرتے ہیں یا نہیں؟ تو اُن میں سے ایک کھڑا ہوا تو اُس نے قبلہ رُخ ہو کر «اللهُ أَكْبَرُ» کہا، پھر قرآن مجید کا کچھ حصّہ پڑھا، پھر رُکوع کیا تو اپنے ہا تھوں کو اپنے گُھٹنوں پر خوب جما کر رکھا۔ حتیٰ کہ اُن کی ہڈی پرسکون ہو گئی پھر اُنہوں نے (رُکوع سے) سر اُٹھایا تو سیدھے کھڑے ہو گئے حتیٰ کہ اُن کی ہر ہڈی اپنی جگہ لوٹ گئی۔ پھر کہا «سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» پھر وہ اپنی پیشانی، دونوں ہتھیلیوں، اپنے دونوں گھٹنوں اور دونوں پاؤں کے اگلے حصّے کے بل پر سجدہ ریز ہو گئے، اُنہوں نے دونوں بازؤں کو پہلوؤں سے الگ رکھا حتیٰ کہ میں نے اُن کے کندھوں کے نیچے اُن کے بغلوں کی سفیدی دیکھ لی، پھر اُنہوں نے سکون سے سجدہ کیا حتّیٰ کہ اُن کی ہر ہڈی مطمئن ہو گئی پھر اُنہوں نے اپنا سر اٹھایا تو اپنی دونوں ایڑیوں اور دو قدموں کے پنجوں پر سیدھے بیٹھ گئے۔ یہاں تک کہ اُن کی ہر ہڈی اپنی جگہ میں لوٹ گئی، پھر اُنہوں نے دوبارہ اس طرح کیا، پھر اُنہوں نے کھڑے ہو کر اسی طرح دوسری رکعت پڑھی، پھر سلام پھیر دیا، پھر وہ دونوں ساتھیوں کی طرف متوجہ ہوئے تو اُن دونوں سے کہا کہ تمہارا کیا خیال ہے؟ تو اُن دونوں نے کہا کہ تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز درست طریقے سے ادا کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح نماز پڑھا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث:
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.