صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
471. ‏(‏238‏)‏ بَابُ الزَّجْرِ عَنِ الْإِشَارَةِ بِالْيَدِ يَمِينَا وَشِمَالًا عِنْدَ السَّلَامِ مِنَ الصَّلَاةِ‏.‏
نماز سے سلام پھیرتے وقت دائیں اور بائیں جانب ہاتھ سے اشارہ کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 733
Save to word اعراب
نا بندار ، والحسن بن محمد ، قالا: حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا مسعر . ح ونا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى يعني ابن يونس ، عن مسعر بن كدام . ح وحدثنا الحسن بن محمد ايضا، نا محمد بن عبيد الطنافسي ، حدثنا مسعر . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، حدثنا وكيع، عن مسعر ، عن عبيد الله بن القبطية ، عن جابر بن سمرة ، قال: كنا إذا صلينا خلف النبي صلى الله عليه وسلم، قلنا بايدينا السلام عليكم يمينا وشمالا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما لي ارى ايديكم كانها اذناب خيل شمس، ليسكن احدكم في الصلاة" . هذا حديث بندار، وقال آخرون:" اما يكفي احدكم ان يضع يده على فخذه ثم يسلم، عن يمينه وعن شماله"، إلا ان ابن خشرم قال في حديثه: ثم يسلم من عن يمينه، ومن عن شماله، وفي حديث وكيع: على اخيه من عن يمينه، ومن عن شماله، قال الحسن بن محمد في حديث يزيد: كنا إذا صلينا خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، قلنا: السلام على الله، السلام على جبرائيل، السلام على ميكائيل، واشار ابو خالد يعني يزيد بن هارون بيده، فرمى بها يمينا وشمالا، قال الحسن بن محمد: ثم ذكر نحوه، يعني نحو حديث محمد بن عبيدنا بُنْدَارٌ ، وَالْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مِسْعَرٌ . ح وَنا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، عَنْ مِسْعَرِ بْنِ كِدَامٍ . ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَيْضًا، نا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْقِبْطِيَّةِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلامُ عَلَيْكُمْ يَمِينًا وَشِمَالا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا لِي أَرَى أَيْدِيَكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ، لِيَسْكُنْ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلاةِ" . هَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ، وَقَالَ آخَرُونَ:" أَمَا يَكْفِي أَحَدُكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ، عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ"، إِلا أَنَّ ابْنَ خَشْرَمٍ قَالَ فِي حَدِيثِهِ: ثُمَّ يُسَلِّمُ مَنْ عَنِ يَمِينِهِ، وَمَنْ عَنْ شِمَالِهِ، وَفِي حَدِيثِ وَكِيعٍ: عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَنِ يَمِينِهِ، وَمَنْ عَنْ شِمَالِهِ، قَالَ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ فِي حَدِيثِ يَزِيدَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْنَا: السَّلامُ عَلَى اللَّهِ، السَّلامُ عَلَى جَبْرَائِيلَ، السَّلامُ عَلَى مِيكَائِيلَ، وَأَشَارَ أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي يَزِيدَ بْنِ هَارُونَ بِيَدِهِ، فَرَمَى بِهَا يَمِينًا وَشِمَالا، قَالَ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ: ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ، يَعْنِي نَحْوَ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہم اپنی دائیں اور بائیں جانب «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلَيْكُمْ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے یا ہاتھوں سے اشارہ کرتے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا ہوا ہے کہ میں تمہارے ہاتھوں کو (‏‏‏‏حرکت کرتے ہوئے) دیکھتا ہوں گویا کہ وہ سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہیں۔ تم میں سے کسی شخص کو چاہیے کہ وہ نماز میں پُر سکون رہے۔ یہ بندار کی روایت ہے دیگر راویوں نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ کیا تم میں سے کسی شخص کو یہ کافی نہیں ہے وہ اپنا ہاتھ ران پر رکھے پھر اپنے دائیں اور بائیں جانب سلام پھیر لے۔ ابن خشرم نے اپنی روایت میں یہ الفاظ روایت کیے ہیں کہ پھر اپنی دائیں جانب سے اور اپنی بائیں جانب سے سلام پھیر دے۔ وکیع کی روایت میں ہے۔ پھر اپنے دائیں جانب والے بھائی اور اپنے بائیں جانب والے بھائی پر سلام کہے۔ جناب حسن محمد نے یزید کی حدیث میں یہ الفاظ بیان کیے ہیں۔ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہم کہتے، «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلی اللہ» ‏‏‏‏ ‏‏‏‏اللہ پر سلام ہو، «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلی جِبرَائِیل» ‏‏‏‏ ‏‏‏‏جبرائیل پر سلام ہو، «‏‏‏‏السَّلَامُ عَلي مِيكَائِيل» ‏‏‏‏ ‏‏‏‏میکائیل پر سلام ہو اور ابوخالد بن ہارون نے اپنے ہاتھ کے ساتھ دائیں اور بائیں اشارہ کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.