جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 392. (159) بَابُ الِاعْتِدَالِ وَطُولِ الْقِيَامِ بَعْدَ رَفْعِ الرَّأْسِ مِنَ الرُّكُوعِ رکوع سے سراٹھانے کے بعد سیدھے کھڑے ہونے اور لمبا قیام کرنے کا بیان
سیدنا عباس بن سہل ساعدی بیان کرتے ہیں کہ چند انصاری لوگ جمع ہوئے، اُن میں سیدنا سہل بن سعد ساعدی نے ابوحمید کی نماز کا تذکرہ کیا، سیدنا ابوحمید رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ مجھے اجازت دو میں تمہیں (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز) بیان کرتا ہوں کیونکہ میں تم سے زیادہ اسے جانتا ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ (اگر یہ بات ہے) تو بیان کرو، اُنہوں نے فرمایا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہترین وضو کیا۔ پھر نماز میں داخل ہوئے اور «اللهُ أَكْبَرُ» کہتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک اُٹھائے، پھر رُکوع کیا تو اپنے دونوں ہاتھ دونوں گُھٹنوں پر ایسے رکھے جیسے اُن دونوں کو پکڑ رکھا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر نہ بہت اُٹھا کر رکھا اور نہ بہت جٗھکایا، اپنے دونوں بازوؤں کو اپنے پہلوؤں سے الگ رکھا، پھر اپنا سر اُٹھایا تو بالکل سیدھے کھڑے ہو گئے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہڈی اپنی جگہ لوٹ گئی۔ پھر باقی حدیث بیان کی۔ تمام لوگوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اسی طرح تھی۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ بیشک میں نے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، تمہیں (ویسی ہی) نماز پڑھانے میں کوئی کمی و کوتاہی نہیں کرتا۔ سیدنا ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سیدنا انس جو (دوران نماز کچھ اعمال) کرتے تھے، میں تمہیں وہ اعمال کرتے ہوئے نہیں دیکھتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب رُکوع سے اپنا سر اُٹھاتے تو (دیر تک) سیدھے کھڑے ہو جاتے حتیٰ کے ہم (دل میں) کہتے کہ وہ بھول گئے ہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.