صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
392. ‏(‏159‏)‏ بَابُ الِاعْتِدَالِ وَطُولِ الْقِيَامِ بَعْدَ رَفْعِ الرَّأْسِ مِنَ الرُّكُوعِ
رکوع سے سراٹھانے کے بعد سیدھے کھڑے ہونے اور لمبا قیام کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 608
Save to word اعراب
نا بندار ، نا ابو داود ، نا فليح بن سليمان ، حدثني العباس بن سهل الساعدي ، قال: اجتمع ناس من الانصار فيهم سهل بن سعد الساعدي، وابو حميد الساعدي، وابو اسيد الساعدي، فذكروا صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال ابو حميد : دعوني احدثكم، فانا اعلمكم بهذا، قالوا: فحدث، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " احسن الوضوء، ثم دخل الصلاة، وكبر فرفع يديه حذو منكبيه، ثم ركع فوضع يديه على ركبتيه كالقابض عليهما فلم يصب راسه ولم يقنعه، ونحى يديه عن جنبيه، ثم رفع راسه، فاستوى قائما حتى عاد كل عظم منه إلى موضعه ، ثم ذكر بقية الحديث، فقال القوم كلهم: هكذا كانت صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم"نا بُنْدَارٌ ، نا أَبُو دَاوُدَ ، نا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنِي الْعَبَّاسُ بْنُ سَهْلٍ السَّاعِدِيُّ ، قَالَ: اجْتَمَعَ نَاسٌ مِنَ الأَنْصَارِ فِيهِمْ سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ السَّاعِدِيُّ، وَأَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، وَأَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، فَذَكَرُوا صَلاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو حُمَيْدٌ : دَعُونِي أُحَدِّثْكُمْ، فَأَنَا أَعْلَمُكُمْ بِهَذَا، قَالُوا: فَحَدِّثْ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَحْسَنَ الْوُضُوءَ، ثُمَّ دَخَلَ الصَّلاةَ، وَكَبَّرَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، ثُمَّ رَكَعَ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ كَالْقَابِضِ عَلَيْهِمَا فَلَمْ يَصُبَّ رَأْسَهُ وَلَمْ يُقْنِعْهُ، وَنَحَّى يَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَاسْتَوَى قَائِمًا حَتَّى عَادَ كُلُّ عَظْمٍ مِنْهُ إِلَى مَوْضِعِهِ ، ثُمَّ ذَكَرَ بَقِيَّةَ الْحَدِيثِ، فَقَالَ الْقَوْمُ كُلُّهُمْ: هَكَذَا كَانَتْ صَلاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"
سیدنا عباس بن سہل ساعدی بیان کرتے ہیں کہ چند انصاری لوگ جمع ہوئے، اُن میں سیدنا سہل بن سعد ساعدی نے ابوحمید کی نماز کا تذکرہ کیا، سیدنا ابوحمید رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ مجھے اجازت دو میں تمہیں (‏‏‏‏رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز) بیان کرتا ہوں کیونکہ میں تم سے زیادہ اسے جانتا ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ (‏‏‏‏اگر یہ بات ہے) تو بیان کرو، اُنہوں نے فرمایا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہترین وضو کیا۔ پھر نماز میں داخل ہوئے اور «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک اُٹھائے، پھر رُکوع کیا تو اپنے دونوں ہاتھ دونوں گُھٹنوں پر ایسے رکھے جیسے اُن دونوں کو پکڑ رکھا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر نہ بہت اُٹھا کر رکھا اور نہ بہت جٗھکایا، اپنے دونوں بازوؤں کو اپنے پہلوؤں سے الگ رکھا، پھر اپنا سر اُٹھایا تو بالکل سیدھے کھڑے ہو گئے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہڈی اپنی جگہ لوٹ گئی۔ پھر باقی حدیث بیان کی۔ تمام لوگوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اسی طرح تھی۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 609
Save to word اعراب
اخبرنا احمد بن عبدة الضبي ، حدثنا حماد بن زيد ، نا ثابت البناني . ح وحدثنا احمد بن المقدام ، نا حماد بن زيد ، عن ثابت ، قال: قال لنا انس بن مالك :" إني لا آلو ان اصلي بكم كما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي"، قال ثابت: وكان انس يصنع شيئا لا اراكم تصنعونه، كان إذا رفع راسه من الركوع، انتصب قائما حتى نقول قد نسي أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، نا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ . ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ ، نا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ: قَالَ لَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ :" إِنِّي لا آلُو أَنْ أُصَلِّيَ بِكُمْ كَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي"، قَالَ ثَابِتٌ: وَكَانَ أَنَسٌ يَصْنَعُ شَيْئًا لا أَرَاكُمْ تَصْنَعُونَهُ، كَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، انْتَصَبَ قَائِمًا حَتَّى نَقُولَ قَدْ نَسِيَ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ بیشک میں نے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، تمہیں (‏‏‏‏ویسی ہی) نماز پڑھانے میں کوئی کمی و کوتاہی نہیں کرتا۔ سیدنا ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سیدنا انس جو (دوران نماز کچھ اعمال) کرتے تھے، میں تمہیں وہ اعمال کرتے ہوئے نہیں دیکھتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب رُکوع سے اپنا سر اُٹھاتے تو (دیر تک) سیدھے کھڑے ہو جاتے حتیٰ کے ہم (دل میں) کہتے کہ وہ بھول گئے ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.