جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 338. (105) بَابُ الْمُخَافَتَةِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَتَرْكِ الْجَهْرِ فِيهِمَا بِالْقِرَاءَةِ. ظہر اور عصر کی نماز میں سری قرأت کرنے اور ان میں جہری قرأت نہ کرنے کا بیان
جناب ابومعمر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے سیدنا خباب رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی نماز میں قراءت کرتے تھے۔ تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں (کرتے تھے) ہم نے عرض کی تو آپ کو کیسے معلوم ہوتا (کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قراءت کی ہے) انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی کے ہلنے سے (ہمیں علم ہو جاتا تھا) اس حدیث کے راوی جناب دورقی، مخزومی اور ابوکریب نے ”آپ کی داڑھی کے ہلنے سے“ کے الفاظ روایت کیے ہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
امام صاحب نے اپنے دو اساتذہ کرام جناب یعقوب الدورقی اور سلم بن جنادہ کی سند سے اعمش سے مذکورہ بالا روایت کی طرح روایت بیان کی ہے اور یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی کے ہلنے سے ہمیں معلوم ہوتا تھا۔ امام صاحب نے اپنے استاد محترم جناب بشربن خالد العسکری کی سند سے روایت بیان کی ہے، انہوں نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ ”آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی سے۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.