جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 376. (143) بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تَكْبِيرِهِ فِي الصَّلَاةِ فِي كُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ بِلَفْظٍ عَامٍّ مُرَادُهُ خَاصٌّ. اس حدیث کا بیان جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ نماز میں ہر اٹھتے اور جھکتے وقت اللہ اکبر کہتے تھے، اس کے الفاظ عام ہیں اور مراد خاص ہے
جناب واسع بن حیان سے مروی ہے کہ انہوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا، جب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُٹھتے اور جُھکتے «اللهُ أَكْبَرُ» کہتے تھے۔“ اور یہ اضافہ بیان کیا ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دائیں جانب «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ» کہتے اور اپنی بائیں جانب بھی «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ» فرماتے۔“ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جناب عمرو بن یحییٰ کے شاگردوں نے اس سند میں اختلاف کیا ہے، وہ فرماتے ہیں کہ اُنہوں نے عبداللہ بن زید بن عاصم سے سوال کیا میں نے اس کو کتاب الکبیر میں بیان کیا ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حضرت عکرمہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو مقام ابراہیم کے پاس (نماز میں) ہر اُٹھتے اور جُھکتے وقت تکبیر کہتے ہوئے دیکھا تو میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میں نے ایک شخص کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے وہ ہر اُٹھتے اور جُھکتے وقت «اللهُ أَكْبَرُ» کہتا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ تیری ماں مر جائے کیا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز نہیں ہے؟
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.