جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 337. (104) بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي الْأُولَيَيْنِ مِنْهُمَا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ، وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ نماز ظہر اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۂ فاتحہ اور اس کے ساتھ کوئی اور سورت جبکہ آخری دورکعتوں میں اکیلی سورہ فاتحہ پڑھنے کا بیان
ان لوگوں کے دعویٰ کے برخلاف جو کہتے ہیں کہ ظہر یا عصر کی نماز پڑھنے والے کو اختیار ہے کہ وہ آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھ لے یا سبحان اللہ کہتا رہے،اور ان لوگوں کے گمان کے برخلاف جو کہتے ہیں کہ وہ ان دو نمازوں کی آخری دو رکعتوں میں سبحان اللہ ہی پڑھے گا اور ان میں (کسی سورت کی) قراءت نہیں کرے گا-یہ قول سنت نبویصلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے،اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی کو آپ پر نازل ہونے والے فرقان حمید کی تفسیر وتوضیح کرنے کا ذمہ دار بنایا ہے اور آپ کو اپنی امت کو ان کی نماز سکھانے کا حم دیا ہے۔
تخریج الحدیث:
حضرت عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے والد محترم سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز ظہر اور عصر کی (پہلی دو رکعتوں میں سورت فاتحہ اور کوئی، اور سورت پڑھا کرتے تھے اور آخری دو رکعتوں میں سورت فاتحہ پڑھتے تھے۔ امام ابوبکر رحمہ اﷲ فرماتے ہیں کہ میں ایک مدت تک یہی خیال کرتا رہا کہ ظہر اور عصر کی نماز کی آخری دو رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنے کے بارے میں یہ حدیث صرف ابان بن یزید اور ہمام بن یحییٰ ہی روایت کرتے ہیں کہ جیسا کہ میں اپنے محدثین احباب سے سنا کرتا تھا۔ پھر مجھے معلوم ہوا کہ جلیل القدر امام اوزاعی رحمہ اللہ نے بھی یہ اضافہ اپنی روایت میں بیان کیا ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حضرت عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے والد گرامی سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نماز ظہر اور عصر پڑھاتے تو پہلی دو رکعتوں میں سورت فاتحہ اور اس کے ساتھ کوئی اور سورت بھی پڑھتے۔ اور آخری دو رکعتوں میں اکیلی سورت فاتحہ پڑھتے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی رکعت کو لمبا کیا کرتے تھے اور کبھی کبھار ہمیں ایک آدھ آیت سنا دیتے تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.