صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
281. ‏(‏48‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِالْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ فِي السَّفَرِ لِلصَّلَاةِ كُلِّهَا
تمام نمازوں کے لیے سفر میں اذان اور اقامت کہنے کا حکم ہے
حدیث نمبر: Q394
Save to word اعراب
ضد قول من زعم انه لا يؤذن في السفر للصلاة إلا للفجر خاصة قال ابو بكر: خبر ابي ذر: كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر فاراد المؤذن ان يؤذن فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «ابرد» ضِدَّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّهُ لَا يُؤَذَّنُ فِي السَّفَرِ لِلصَّلَاةِ إِلَّا لِلْفَجْرِ خَاصَّةً قَالَ أَبُو بَكْرٍ: خَبَرُ أَبِي ذَرٍّ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَرَادَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبْرِدْ»
اس شخص کے قول کے برعکس جس کا دعویٰ ہے کہ سفر میں صرف نماز فجر کے لئے اذان دی جائے گی۔ ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ کی حدیث کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو مؤذّن نے اذان کہنے کا ارادہ کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھنڈا کرو۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 394
Save to word اعراب
نا احمد بن سنان الواسطي ، نا عبد الرحمن بن مهدي ، نا شعبة ، عن مهاجر ابي الحسن ، قال: سمعت زيد بن وهب ، قال: سمعت ابا ذر ، قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في سفر، فاراد المؤذن ان يؤذن، فقال:" ابرد"، ثم اراد ان يؤذن، فقال:" ابرد"، قال شعبة: حتى ساوى الظل التلول، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن شدة الحر من فيح جهنم، فابردوا بالصلاة" نا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْوَاسِطِيُّ ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ مُهَاجِرٍ أَبِي الْحَسَنِ ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَأَرَادَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ، فَقَالَ:" أَبْرِدْ"، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ، فَقَالَ:" أَبْرِدْ"، قَالَ شُعْبَةُ: حَتَّى سَاوَى الظِّلُّ التُّلُولَ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ، فَأَبْرِدُوا بِالصَّلاةِ"
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے تو مؤذن نے اذان کہنے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھنڈا کرو پھر اُس نے اذان دینی چاہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (نماز کو) ٹھنڈا کرو شعبہ کہتے ہیں، حتیٰ کہ سایہ ٹیلوں کے برابر ہوگیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک گرمی کی شدت جہنّم کی بھاپ سے ہے تو نماز (ظہر) کو ٹھنڈا کر کے پڑھا کرو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.