صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
369. ‏(‏136‏)‏ بَابُ السُّجُودِ عِنْدَ قِرَاءَةِ السَّجْدَةِ فِي الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ
فرض نماز میں آیت سجدہ تلاوت کرنے پر سجدہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: Q561
Save to word اعراب
ضد قول بعض اهل الجهل ممن لا يفهم العلم من اهل عصرنا ممن زعم ان السجدة عند قراءة السجدة في الصلاة المكتوبة غير جائزة‏.‏ضِدُّ قَوْلِ بَعْضِ أَهْلِ الْجَهْلِ مِمَّنْ لَا يَفْهَمُ الْعِلْمَ مِنْ أَهْلِ عَصْرِنَا مِمَّنْ زَعَمَ أَنَّ السَّجْدَةَ عِنْدَ قِرَاءَةِ السَّجْدَةِ فِي الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ غَيْرُ جَائِزَةٍ‏.‏
ہمارے عہد کے کچھ جہلا کے دعوے کے خلاف جو علم کو سمجھنے سے قاصر ہیں اور کہتے ہیں کہ فرض نماز میں آیت سجدہ تلاوت کرنے پر سجدہ کرنا جائز نہیں ہے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 561
Save to word اعراب
نا إسحاق بن إبراهيم بن الشهيد ، ومحمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، وابو الاشعث احمد بن المقدام العجلي ، قالوا: نا المعتمر ، قال الشهيدي، قال: سمعت ابي ، قال: وحدثني بكر ، عن ابي رافع ، قال:" صليت مع ابي هريرة صلاة العتمة، وقرا: إذا السماء انشقت، فسجد، فقلت له: ما هذه السجدة؟ قال: سجدت بها خلف ابي القاسم صلى الله عليه وسلم" . وقال الصنعاني: عن ابيه، وزاد في آخر الخبر: فلا ازال اسجد بها حتى القاه. وقال ابو الاشعث، عن ابيه، عن بكر بن عبد الله، قال: صليت خلف ابي القاسم، فسجد بها، فلا ازال اسجد بها حتى القى ابا القاسم صلى الله عليه وسلمنا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الشَّهِيدِ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، وَأَبُو الأَشْعَثِ أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعَجَلِيُّ ، قَالُوا: نا الْمُعْتَمِرُ ، قَالَ الشَّهِيدِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي بَكْرٌ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، قَالَ:" صَلَّيْتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ صَلاةَ الْعَتَمَةِ، وَقَرَأَ: إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ، فَسَجَدَ، فَقُلْتُ لَهُ: مَا هَذِهِ السَّجْدَةُ؟ قَالَ: سَجَدْتُ بِهَا خَلْفَ أَبِي الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" . وَقَالَ الصَّنْعَانِيُّ: عَنْ أَبِيهِ، وَزَادَ فِي آخِرِ الْخَبَرِ: فَلا أَزَالُ أَسْجُدُ بِهَا حَتَّى أَلْقَاهُ. وَقَالَ أَبُو الأَشْعَثِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: صَلَّيْتُ خَلْفَ أَبِي الْقَاسِمِ، فَسَجَدَ بِهَا، فَلا أَزَالُ أَسْجُدُ بِهَا حَتَّى أَلْقَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حضرت ابورافع بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ عشاﺀ کی نماز پڑھی، انہوں نے «‏‏‏‏إِذَا السَّمَاءُ انشَقَّتْ» ‏‏‏‏ [ سورة الإنشقاق ] کی تلاوت کی تو سجدہ کیا۔ میں نے اُن سے عرض کی کہ یہ کیسا سجدہ ہے؟ اُنہوں نے فرمایا، میں نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اس سورت میں سجدہ کیا ہے۔ صنعانی نے اپنے والد سے روایت کرتے ہوئے آخر میں ان الفاظ کا اضافہ بیان کیا ہے کہ میں ہمیشہ اس سورت میں سجدہ کرتا رہوں گا حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے (قیامت والے دن) ملاقات کرلوں۔ ابوالاشعث کہتے ہیں کہ «‏‏‏‏عن ابيه عن بكر بن عبدالله» ‏‏‏‏ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سورت میں سجدہ کیا لہٰذا میں ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کرنے تک مسلسل اس سورت میں سجدہ کرتا رہوں گا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.