صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
438. ‏(‏205‏)‏ بَابُ السُّنَّةِ فِي الْجُلُوسِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ‏.‏
دوسجدوں کے درمیان بیٹھنے کا مسنون طریقہ
حدیث نمبر: 677
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الملك بن الصباح المسمعي ، حدثنا عبد الحميد بن جعفر المدني ، عن محمد بن عمرو بن عطاء، قال: سمعت ابا حميد الساعدي في عشرة من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: انا اعلمكم بصلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالوا: ما كنت اقدمنا له صحبة، ولا اطولنا له تباعة، قال: بلى، قالوا: فاعرض، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " إذا قام إلى الصلاة رفع يديه حتى يحاذي منكبيه، ثم كبر واعتدل قائما، حتى يقر كل عظم في موضعه معتدلا، ثم يقرا ثم يرفع يديه، ويكبر ويركع فيضع راحتيه على ركبتيه، ولا يصب راسه، ولا يقنعه، ثم يقول:" سمع الله لمن حمده"، ويرفع يديه حتى يحاذي بهما منكبيه معتدلا، حتى يقر كل عظم في موضعه معتدلا، ثم يكبر ويسجد فيجافي جنبيه، ثم يرفع راسه، فيثني رجله اليسرى، فيقعد عليها، ويفتح اصابع رجله اليمنى، ثم يقوم فيصنع في الركعة الاخرى مثل ذلك، ثم يقوم من السجدتين، فيصنع مثل ما صنع حين افتتح الصلاة" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ الصَّبَّاحٍ الْمِسْمَعِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِيُّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَنَا أَعْلَمُكُمُ بِصَلاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالُوا: مَا كُنْتَ أَقْدَمَنَا لَهُ صُحْبَةً، وَلا أَطْوَلَنَا لَهُ تَبَاعَةً، قَالَ: بَلَى، قَالُوا: فَاعْرِضْ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ مَنْكِبَيْهِ، ثُمَّ كَبَّرَ وَاعْتَدَلَ قَائِمًا، حَتَّى يَقَرَّ كُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلا، ثُمَّ يَقْرَأُ ثُمَّ يَرْفَعُ يَدَيْهِ، وَيُكَبِّرُ وَيَرْكَعُ فَيَضَعُ رَاحَتَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَلا يَصُبُّ رَأْسَهُ، وَلا يُقْنِعُهُ، ثُمَّ يَقُولُ:" سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ"، وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ مُعْتَدِلا، حَتَّى يَقَرَّ كُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلا، ثُمَّ يُكَبِّرُ وَيَسْجُدُ فَيُجَافِي جَنْبَيْهِ، ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ، فَيَثْنِي رِجْلَهُ الْيُسْرَى، فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا، وَيَفْتَحُ أَصَابِعَ رِجْلِهِ الْيُمْنَى، ثُمَّ يَقُومُ فَيَصْنَعُ فِي الرَّكْعَةِ الأُخْرَى مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ يَقُومُ مِنَ السَّجْدَتَيْنِ، فَيَصْنَعُ مِثْلَ مَا صَنَعَ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلاةَ"
حضرت محمد بن عمرو بن عطاء فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دس صحابہ کرام کی موجودگی میں سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو تم سب سے زیادہ جانتا ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ نہ تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تمہاری رفاقت ہم سے پُرانی ہے اور نہ تم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا اور پیروی میں ہم سے زیادہ ہو۔ وہ فرماتے ہیں کیوں نہیں (میں تم سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو جانتا ہوں) اُنہوں نے کہا (اگر یہ بات ہے) تو پھر پیش کرو (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز بیان کرو) وہ فرماتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے کندھوں کے برابر اُٹھاتے تھے پھر «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بالکل سیدھے کھڑے ہو جاتے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر سکون کر جاتی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم قراءت کرتے، پھر دونوں ہاتھ بلند کرتے اور «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہہ کر رُکوع کرتے تو اپنی دونوں ہتھیلیاں اپنے گھٹنوں پر رکھتے، اپنے سر کو نہ اُٹھا کر رکھتے اور نہ زیادہ جُھکاتے (بلکہ درمیانی حال میں برابر رکھتے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم «‏‏‏‏سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ‏‏‏‏ کہتے اور اپنے دونوں ہاتھوں کو پورے اعتدال کے ساتھ اپنے دونوں کندھوں تک اُٹھاتے۔ حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ قرار پالیتی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے اور سجدہ کرتے تو اپنے دونوں بازؤں کو دونوں پہلوؤں سے دور رکھتے، پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم (سجدے سے) سر اُٹھاتے تو اپنا بایاں پاؤں موڑ کر اس پر بیٹھ جاتے اور دائیں پاؤں کی اُنگلیاں کھول کرے رکھتے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے تو دوسری رکعت میں بھی اس طرح کرتے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت (کے تشہد) سے اُٹھتے تو اسی طرح کرتے جیسے نماز شروع کرتے وقت کیا تھا (یعنی «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہہ کر کندھوں کے برابر ہاتھ اُٹھاتے۔)

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 678
Save to word اعراب
نا ابو كريب ، وعبد الله بن سعيد الاشج ، قالا: انا ابو خالد ، حدثنا هارون بن إسحاق ، حدثنا ابن فضيل . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، نا وكيع ، عن سفيان ، كلهم، عن يحيى بن سعيد ، قال: سمعت القاسم بن محمد ، يقول: حدثنا عبد الله بن عبد الله بن عمر ، عن ابيه عبد الله بن عمر ، قال:" إن من السنة في الصلاة ان تضجع رجلك اليسرى، وتنصب اليمنى إذا جلست في الصلاة" . هذا حديث ابن فضيل. وقال الآخرون: عن القاسم بن محمد، عن عبد الله بن عبد الله بن عمر، عن ابيهنا أَبُو كُرَيْبٍ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، قَالا: أنا أَبُو خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، كُلُّهُمْ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" إِنَّ مِنَ السُّنَّةِ فِي الصَّلاةِ أَنْ تُضْجِعَ رِجْلَكَ الْيُسْرَى، وَتَنْصِبَ الْيُمْنَى إِذَا جَلَسْتَ فِي الصَّلاةِ" . هَذَا حَدِيثُ ابْنِ فُضَيْلٍ. وَقَالَ الآخَرُونَ: عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بیشک نماز میں سنّت طریقہ یہ ہے کہ جب تم نماز میں بیٹھو تو اپنے بائیں پاؤں کو لٹالو اور دائیں پاؤں کو کھڑا کرلو۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 679
Save to word اعراب
نا سعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، نا سفيان ، عن يحيى بن سعيد ، عن القاسم بن محمد ، عن عبد الله بن عبد الله بن عمر ، عن ابيه ، قال:" من سنة الصلاة ان تضجع رجلك اليسرى، وتنصب اليمنى، قال: وكان النبي إذا جلس في الصلاة، اضجع اليسرى ونصب اليمنى" . قال ابو بكر: هذه الزيادة التي في خبر ابن عيينة لا احسبها محفوظة، اعني قوله: وكان النبي صلى الله عليه وسلم إذا جلس في الصلاة اضجع اليسرى ونصب اليمنىنا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، نا سُفْيَانُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" مِنْ سُنَّةِ الصَّلاةِ أَنْ تُضْجِعَ رِجْلَكَ الْيُسْرَى، وَتَنْصِبَ الْيُمْنَى، قَالَ: وَكَانَ النَّبِيُّ إِذَا جَلَسَ فِي الصَّلاةِ، أَضْجَعَ الْيُسْرَى وَنَصَبَ الْيُمْنَى" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذِهِ الزِّيَادَةُ الَّتِي فِي خَبَرِ ابْنِ عُيَيْنَةَ لا أَحْسَبُهَا مَحْفُوظَةً، أَعْنِي قَوْلَهُ: وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَلَسَ فِي الصَّلاةِ أَضْجَعَ الْيُسْرَى وَنَصَبَ الْيُمْنَى
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نماز کے مسنون طریقے میں سے یہ ہے کہ تم اپنے بائیں پاؤں کو بچھا لو اور دائیں پاؤں کو کھڑا رکھو اور فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بائیں پاؤں کو لٹا لیتے تھے اور دائیں پاؤں کو کھڑا رکھتے تھے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام ابن عیینہ کی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ میرے خیال میں ثابت نہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا بایاں پاؤں لٹالیتے تھے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے تھے۔

تخریج الحدیث:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.