صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
320. ‏(‏87‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِالْخُشُوعِ فِي الصَّلَاةِ،
نماز میں خشوع اختیار کرنے کے حکم کا بیان
حدیث نمبر: Q474
Save to word اعراب
إذ المصلي يناجي ربه، والمناجي ربه يجب عليه ان يفرغ قلبه لمناجاة خالقه- عز وجل- ولا يشغل قلبه التعلق بشيء من امور الدنيا يشغله عن مناجاة خالقه‏.‏إِذِ الْمُصَلِّي يُنَاجِي رَبَّهُ، وَالْمُنَاجِي رَبَّهُ يَجِبُ عَلَيْهِ أَنْ يُفَرِّغَ قَلْبَهُ لِمُنَاجَاةِ خَالِقِهِ- عَزَّ وَجَلَّ- وَلَا يَشْغَلَ قَلْبَهُ التَّعَلُّقُ بِشَيْءٍ مِنْ أُمُورِ الدُّنْيَا يَشْغَلُهُ عَنْ مُنَاجَاةِ خَالِقِهِ‏.‏
کیونکہ نمازی اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے اور اپنے پروردگار کے ساتھ سرگوشی کرنے والے کے لیے واجب ہے کہ وہ اپنے دل کو اپنے خالق ومالک کی سرگوشی کے لیے فارغ رکھے اور اپنے دل کو دنیوی امور مین سے کسی چیز کے ساتھ مشغول نہ کرے جو اسے اس کے پرودگار کے ساتھ سرگوشی سے غافل کردےـ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 474
Save to word اعراب
نا الفضل بن يعقوب الجزري ، نا عبد الاعلى ، نا محمد وهو ابن إسحاق ، حدثني سعيد بن ابي سعيد ، عن ابيه ، عن ابي هريرة، قال: صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر، فلما سلم نادى رجلا كان في آخر الصفوف، فقال:" يا فلان، الا تتقي الله، الا تنظر كيف تصلي؟ إن احدكم إذا قام يصلي، إنما يقوم يناجي ربه، فلينظر كيف يناجيه، إنكم ترون اني لا اراكم، إني والله لارى من خلف ظهري كما ارى من بين يدي" نا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَزَرِيُّ ، نا عَبْدُ الأَعْلَى ، نا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ، فَلَمَّا سَلَّمَ نَادَى رَجُلا كَانَ فِي آخِرِ الصُّفُوفِ، فَقَالَ:" يَا فُلانُ، أَلا تَتَّقِي اللَّهَ، أَلا تَنْظُرُ كَيْفَ تُصَلِّي؟ إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا قَامَ يُصَلِّي، إِنَّمَا يَقُومُ يُنَاجِي رَبَّهُ، فَلْيَنْظُرْ كَيْفَ يُنَاجِيهِ، إِنَّكُمْ تَرَوْنَ أَنِّي لا أَرَاكُمْ، إِنِّي وَاللَّهِ لأَرَى مِنْ خَلْفِ ظَهْرِي كَمَا أَرَى مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی، پھرجب سلام پھیراتو صفوں کے آخر میں موجود ایک شخص کو پکارا اور فرمایا: اے فلاں، کیا تم اللہ سے ڈرتے نہیں، کیا تم غور و فکر نہیں کرتے کہ تم نے نماز کیسے پڑھی ہے؟ بیشک جب تم میں سے کوئی شخص نماز کے لئے کھڑا ہوتا ہے تو وہ صرف اپنے رب سے راز و نیاز کے لئے کھڑا ہوتا ہے۔ لہٰذا اُسے سوچنا چاہئے کہ وہ اپنے رب سے کیسے راز و نیاز کر رہا ہے۔ تمہارا خیال ہے کہ میں تمہیں دیکھتا نہیں ہوں، اللہ کی قسم، بیشک میں تمہیں اپنی پشت کے پیچھے سے بھی اسی طرح دیکھتا ہوں جیسے میں اپنے سامنے دیکھتا ہوں۔

تخریج الحدیث:

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.