حدثنا ابو المغيرة ، قال: حدثنا الاوزاعي ، قال: حدثني اسيد بن عبد الرحمن ، قال: حدثني صالح بن جبير ، قال: حدثني ابو جمعة ، قال: تغدينا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، ومعنا ابو عبيدة بن الجراح، قال: فقال: يا رسول الله، هل احد خير منا؟ اسلمنا معك وجاهدنا معك، قال:" نعم، قوم يكونون من بعدكم يؤمنون بي ولم يروني" حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَسِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي صَالِحٌ بْنُ جُبَيْر ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو جُمُعَةَ ، قَالَ: تَغَدَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ، قَالَ: فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلْ أَحَدٌ خَيْرٌ مِنَّا؟ أَسْلَمْنَا مَعَكَ وَجَاهَدْنَا مَعَكَ، قَالَ:" نَعَمْ، قَوْمٌ يَكُونُونَ مِنْ بَعْدِكُمْ يُؤْمِنُونَ بِي وَلَمْ يَرَوْنِي"
سیدنا ابوجمعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ صبح کے کھانے میں ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھے، ہمارے ساتھ سیدنا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ بھی تھے، وہ کہنے لگے: یا رسول اللّٰہ! کیا ہم سے بہتر بھی کوئی ہو گا؟ ہم نے آپ کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا اور آپ کی معیت میں جہاد کیا؟ فرمایا: ”ہاں ایک قوم ہو گی جو تمہارے بعد آئے گی اور مجھ پر بن دیکھے ایمان لاۓ گی۔“