جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ 401. (168) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ يَقْنُتُ دَهْرَهُ كُلَّهُ، وَإِنَّهُ إِنَّمَا كَانَ يَقْنُتُ إِذَا دَعَا لِأَحَدٍ، أَوْ يَدْعُو عَلَى أَحَدٍ. اس بات کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ دعا قنوت نازلہ نہیں پڑھی بلکہ آپ (صرف اس وقت) قنوت کرتے تھے جب کسی کے حق میں یا کسی کے خلاف دعا فرماتے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صرف اسی وقت قنوت نازلہ کرتے تھے جب کسی کے لئے دعا کرنا ہوتی یا کسی کو بد دعا دینی ہوتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب «سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» کہتے تو «رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ» کہنے کے بعد دعا مانگتے، ”اے اللہ (فلاں کو) نجات دیدے۔“ پھر پوری حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (مسلسل و ہمیشہ) قنوت نہیں پڑھا کرتے تھے مگر جب کسی قوم کے حق میں دعائے خیر کرنا ہوتی یا کسی قوم کو بد دعا دینی ہوتی (تو قنوت کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.