سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہم اپنی دائیں اور بائیں جانب «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ» کہتے ہوئے یا ہاتھوں سے اشارہ کرتے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا ہوا ہے کہ میں تمہارے ہاتھوں کو (حرکت کرتے ہوئے) دیکھتا ہوں گویا کہ وہ سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہیں۔ تم میں سے کسی شخص کو چاہیے کہ وہ نماز میں پُر سکون رہے۔“ یہ بندار کی روایت ہے دیگر راویوں نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ ”کیا تم میں سے کسی شخص کو یہ کافی نہیں ہے وہ اپنا ہاتھ ران پر رکھے پھر اپنے دائیں اور بائیں جانب سلام پھیر لے۔“ ابن خشرم نے اپنی روایت میں یہ الفاظ روایت کیے ہیں کہ ”پھر اپنی دائیں جانب سے اور اپنی بائیں جانب سے سلام پھیر دے۔“ وکیع کی روایت میں ہے۔ ”پھر اپنے دائیں جانب والے بھائی اور اپنے بائیں جانب والے بھائی پر سلام کہے۔“ جناب حسن محمد نے یزید کی حدیث میں یہ الفاظ بیان کیے ہیں۔ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تو ہم کہتے، «السَّلَامُ عَلی اللہ» ”اللہ پر سلام ہو“، «السَّلَامُ عَلی جِبرَائِیل» ”جبرائیل پر سلام ہو“، «السَّلَامُ عَلي مِيكَائِيل» ”میکائیل پر سلام ہو“ اور ابوخالد بن ہارون نے اپنے ہاتھ کے ساتھ دائیں اور بائیں اشارہ کیا۔