سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نماز میں دعا مانگتے ہوئے سنا جس نے نہ تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی تھی اور نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے نمازی تم نے جلد بازی کی ہے۔“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں (دعا مانگنا) سکھایا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو سنا جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے نمازی، دعا مانگو، (تمہاری دعا) قبول ہو جائے گی، اور (اللہ سے) سوال کرو، تمہیں عطا کیا جائے گا۔“