صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
276. ‏(‏43‏)‏ بَابُ الِانْحِرَافِ فِي الْأَذَانِ عِنْدَ قَوْلِ الْمُؤَذِّنِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ
276. اذان میں موَذّن کا حی علی الصّلاۃ اور حی علی الفلاح کہتے ہوئے (اپنے چہرے کو دائیں بائیں) موڑنے کا بیان
حدیث نمبر: Q387
Save to word اعراب
والدليل على انه إنما ينحرف بفيه لا ببدنه كله وإنما يمكن الانحراف بالفم بانحراف الوجهوَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّهُ إِنَّمَا يَنْحَرِفُ بِفِيهِ لَا بِبَدَنِهِ كُلِّهِ وَإِنَّمَا يُمْكِنُ الِانْحِرَافُ بِالْفَمِ بِانْحِرَافِ الْوَجْهِ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ مؤذّن صرف اپنے مُنہ کے ساتھ مڑے گا، سارے بدن کے ساتھ نہیں اور مُنہ کے ساتھ مڑنا، چہرے کے ساتھ مڑنے سے ممکن ہے۔

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 387
Save to word اعراب
نا نا ابو موسى محمد بن المثنى ، نا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن عون وهو بن ابي جحيفة ، عن ابيه ، قال:" رايت بلالا يؤذن فيتبع بفيه" ، ووصف سفيان: يميل براسه يمينا وشمالا. نا الحسن بن محمد الزعفراني ، نا إسحاق بن يوسف الازرق ، حدثنا سفيان ، عن عون بن ابي جحيفة ، عن ابي جحيفة ، قال: شهدت النبي صلى الله عليه وسلم بالبطحاء وهو في قبة حمراء، وعنده ناس يسير، فجاء بلال فاذن، ثم حول يتبع فاه ههنا، يعني بقوله: حي على الصلاة، حي على الفلاح. وقال وكيع ، عن الثوري في هذا الخبر: فجعل يقول في اذانه هكذا، ويحرف راسه، يمينا وشمالا بحي على الفلاح. ناه سلم بن جنادة ، قال: حدثنا وكيعنا نا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَوْنٍ وَهُوَ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" رَأَيْتُ بِلالا يُؤَذِّنُ فَيَتْبَعُ بِفِيهِ" ، وَوَصَفَ سُفْيَانُ: يَمِيلُ بِرَأْسِهِ يَمِينًا وَشِمَالا. نا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ ، نا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الأَزْرَقُ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ ، قَالَ: شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَطْحَاءِ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ، وَعِنْدَهُ نَاسٌ يَسِيرُ، فَجَاءَ بِلالٌ فَأَذَّنَ، ثُمَّ حَوَّلَ يَتْبَعُ فَاهُ هَهُنَا، يَعْنِي بِقَوْلِهِ: حَيَّ عَلَى الصَّلاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلاحِ. وَقَالَ وَكِيعٌ ، عَنِ الثَّوْرِيِّ فِي هَذَا الْخَبَرِ: فَجَعَلَ يَقُولُ فِي أَذَانِهِ هَكَذَا، وَيُحَرِّفُ رَأْسَهُ، يَمِينًا وَشِمَالا بِحَيَّ عَلَى الْفَلاحِ. نَاهُ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ
سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو اذان دیتے ہوئے دیکھا، وہ اپنے مُنہ کو (دائیں بائیں) پھیر رہے تھے۔ سفیان نے اس کی کیفیت بیان کی تو کہا کہ وہ اپنے سر کو دائیں اور بائیں موڑ رہے تھے۔ سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بطحاء کے مقام پر حاضر ہوا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سرخ خیمے میں تشریف فرما تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھوڑے سے لوگ تھے۔ چنانچہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ آئے تو اُنہوں نے اذان کہی، پھر اُنہوں نے «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے اپنے چہرہ دائیں بائیں پھیرا۔ ثوری اس روایت میں کہتے ہیں کہ اُنہوں نے اپنی اذان میں «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے اپنے سر کو دائیں بائیں پھیرا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.