من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 100. باب الْمَرْأَةِ تُجْنِبُ ثُمَّ تَحِيضُ: عورت پہلے جنبی ہو پھر اسے حیض آ جائے
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے اس عورت کے بارے میں مروی ہے جس کو جنابت لاحق ہو پھر اسے حیض آ جائے، کہا: وہ غسل (جنابت) کرے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1003]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 77/1] و [مصنف عبدالرزاق 1059]، نیز رقم (1002)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
امام حسن رحمہ اللہ سے بھی مثل سابق منقول ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1004]»
اس قول کی سند بھی حسبِ سابق ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1300، 1059]، «وسيأتي» (1004)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
عطاء رحمہ اللہ نے کہا: حیض جنابت سے بڑی چیز ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1005]»
اس کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1057، 1060، 1299] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
امام ابراہیم رحمہ اللہ سے اس مرد کے بارے میں مروی ہے جو اپنی بیوی سے جماع کرے، پھر اسے حیض آ جائے، فرمایا: میرے نزدیک اچھا یہ ہے کہ غسل کرے گی۔
تخریج الحدیث: «أثر صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1006]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: اثر رقم (1003)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: أثر صحيح
عطاء اور نخعی رحمہما اللہ دونوں نے فرمایا: ایسی عورت غسل جنابت کرے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف حجاج هو: ابن المنهال وحماد هو: ابن سلمة وحجاج هو: ابن أرطاة وهو سبب ضعف هذا الإسناد، [مكتبه الشامله نمبر: 1007]»
اس روایت کی سند میں امام دارمی رحمہ اللہ کے استاد حجاج بن منہال ہیں اور دوسرے حجاج بن ارطاة ہیں، اور حجاج بن ارطاة کی وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف حجاج هو: ابن المنهال وحماد هو: ابن سلمة وحجاج هو: ابن أرطاة وهو سبب ضعف هذا الإسناد
امام حسن رحمہ اللہ سے بھی ایسا ہی مروی ہے (یعنی غسل کرنا بہتر ہے)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1008]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: اثر رقم (1000)، اور عامر: ابن عبدالواحد ہیں۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حماد سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: امام ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ وہ غسل جنابت کرے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1009]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 77/1] و رقم (1002)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
امام شعبی رحمہ اللہ نے فرمایا: وہ عورت غسل کرے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف حديث محمد بن سالم لا يسوى شيئا، [مكتبه الشامله نمبر: 1010]»
اس قول کی سند ضعیف ہے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 998 سے 1006) یہ ائمۂ کرام کے اجتہادات ہیں، اکثر نے یہ کہا ہے کہ ایسی عورت جس کو جماع کے بعد حیض آجائے غسلِ جنابت کرے گی۔ اور یہ ہی بہتر ہے۔ واللہ اعلم۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف حديث محمد بن سالم لا يسوى شيئا
|