من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 28. باب الْوُضُوءِ مَرَّتَيْنِ: دو دو بار وضو کے اعضاء دھونے کا بیان
عمرو بن یحییٰ مازنی اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ (جو عمرو کے دادا ہیں) نے پانی کا لوٹا منگوایا، پہلے پانی اپنے ہاتھوں پر ڈالا اور تین مرتبہ ہاتھ دھوئے (بخاری میں دو مرتبہ)، پھر تین دفعہ اپنا چہرہ دھویا، پھر کہنیوں تک اپنے ہاتھ دو دو مرتبہ دھوئے، پھر فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح وضو کرتے دیکھا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 721]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 185]، [مسلم 235]، [صحيح ابن حبان 1077، 1083]، [مسند الحميدي 421] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
وضو کی مذکورہ بالا کیفیت سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 722]»
دیکھئے مذکورہ بالا تخریج۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 716 سے 718) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ وضو کرتے وقت کچھ اعضاء تین بار کچھ اعضاء دو بار دھوئے تب بھی وضو صحیح ہوگا، اور اس میں کوئی حرج نہیں۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|