من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 4. باب في الذَّهَابِ إِلَى الْحَاجَةِ: قضائے حاجت کے لئے (دور) جانے کا بیان
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں بعض اسفار میں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت کے لئے نکلتے تو بہت دور چلے جاتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 686]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ تخریج کے لئے دیکھئے: [مسند احمد 248/4]، [أبوداؤد 1]، [ترمذي 20]، [نسائي 18/1، 19]، [ابن ماجه 334]، [المنتقی 27]، [البيهقي 93/1]، [ابن خزيمة 50]، [المستدرك 140/1] و [أصله فى البخاري 363] و [مسلم 274] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانے کے لئے جاتے تو بہت دور چلے جاتے۔
امام ابومحمد الدارمی نے فرمایا: یہ قضائے حاجت کے آداب میں سے ہے۔ یعنی آدمی جنگل میں جائے تو دور آنکھوں سے اوجھل ہو جائے تب حاجت رفع کرے تاکہ کوئی دیکھ نہ سکے۔ تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 687]»
تخريج اس روایت کی سند صحیح ہے، جیسا کہ اوپر گذر چکا ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|