من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 35. باب: «وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ» : ایڑیوں کے لئے آگ کا عذاب ہے
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(خشک) ایڑیوں کے لئے آگ کا عذاب ہے، چنانچہ اچھی طرح وضو کرو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 733]»
اس حدیث کی یہ سند حسن، لیکن متن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 163]، [مسلم 241]، [أبوداؤد 97]، [نسائي 111]، [ابن ماجه 450]، [ابن حبان 1055] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
محمد بن زیاد نے کہا: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سنا جو ہمارے پاس سے گزر رہے تھے اور لوگ لوٹے سے وضو کر رہے تھے، وہ کہہ رہے تھے: اچھی طرح وضو کرو۔ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”خشک ایڑیوں کے لئے آگ کا عذاب ہے۔“ ابومحمد نے کہا: یہ روایت میرے نزدیک سیدنا عبدالله بن عمرو رضی اللہ عنہ کی روایت سے زیادہ پسندیدہ ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 734]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 165]، [مسلم 242]، [ترمذي 41]، [نسائي 110]، [ابن ماجه 453]، [ابن حبان 1088] وضاحت:
(تشریح احادیث 728 سے 730) اس روایت سے واضح ہوتا ہے کہ «اِسْبِغُوْا الْوُضُوْءَ» سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے، اور «وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ» نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ وضو کرتے وقت اگر ایڑی سوکھی ره جائے تو ایسا شخص عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|