من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 22. باب مِفْتَاحُ الصَّلاَةِ الطُّهُورُ: کوئی نماز بغیر وضو کے قبول نہیں ہوتی ہے
ابوالملیح نے اپنے والد سیدنا اسامہ بن عمیر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ بغیر وضو کوئی نماز قبول نہیں کرتا ہے، اور نہ چور (یا خیانت) کے مال سے کوئی صدقہ قبول کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 713]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 224]، [أبوداؤد 59]، [ترمذي 1]، [نسائي 139]، [ابن ماجه 271]، [ابن حبان 1705]، [الموارد 145] وضاحت:
(تشریح احادیث 707 سے 709) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز کے لئے وضو شرط ہے، بنا وضو کوئی نماز قبول نہ ہوگی خواہ و نفلی نماز ہو یا فرض، اور ہر نماز سے پہلے حدثِ اصغر اور حدثِ اکبر (بول و براز) دونوں سے پا کی ضروری ہے، نیز یہ کہ نماز و صدقہ دونوں ہی کے لئے ظاہری و باطنی پاکی و صفائی ضروری ہے، نماز کے لئے ظاہری پاکی غسل اور وضو ہے تو صدقہ کی پاکیزگی اس کا حلال مال سے ہونا ہے، اگر مال حرام کا ہو اور اس سے صدقہ دیا جائے تو یہ الله تعالیٰ کے یہاں قابلِ قبول نہ ہوگا۔ باطنی پاکیزگی یہ ہے کہ نماز اور صدقہ میں اخلاص ہو اور وہ صرف اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کیلئے ہو۔ واللہ اعلم۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|