سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
64. باب الأَرْضِ يُطَهِّرُ بَعْضُهَا بَعْضاً:
ایک جگہ کی زمین دوسری جگہ کی زمین کو پاک کر دیتی ہے
حدیث نمبر: 765
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يحيى بن حسان، حدثنا مالك بن انس، عن محمد بن عمارة، عن محمد بن إبراهيم التيمي، عن ام ولد لإبراهيم بن عبد الرحمن بن عوف، انها سالت ام سلمة رضي الله عنها، فقالت: إني امراة اطيل ذيلي فامشي في المكان القذر؟، فقالت ام سلمة: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "يطهره ما بعده"، قيل لابي محمد: تاخذ بهذا؟، قال: لا، ادري.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَارَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أُمِّ وَلَدٍ لِإِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّهَا سَأَلَتْ أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَقَالَتْ: إِنِّي امْرَأَةٌ أُطِيلُ ذَيْلِي فَأَمْشِي فِي الْمَكَانِ الْقَذِرِ؟، فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "يُطَهِّرُهُ مَا بَعْدَهُ"، قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ: تَأْخُذُ بِهَذَا؟، قَالَ: لَا، أَدْرِي.
ام ولد ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف سے مروی ہے کہ وہ ام المومنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئیں اور عرض کیا کہ میں اپنا دامن لمبا رکھتی ہوں اور گندی زمین سے گزر ہوتا ہے (یعنی دامن ناپاک ہو جاتا ہے)، سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: وہ زمیں جو اس ناپاک زمیں کے بعد آتی ہے اسے پاک کر دیتی ہے۔ راوی نے کہا: میں نے امام دارمی سے پوچھا: آپ کا یہی فتویٰ ہے؟ انہوں نے کہا: مجھے معلوم نہیں۔

تخریج الحدیث: «في إسناده جهالة ولكنه صحيح بشواهده، [مكتبه الشامله نمبر: 769]»
یہ حدیث اس سند سے ضعیف ہے، لیکن اس کے شواہد موجود ہیں۔ دیکھئے: [أبوداؤد 383]، [ترمذي 143]، [ابن ماجه 531]، نیز اس کا شاہد [بخاري 222]، [مسلم 286]، [أبويعلی 4623] و [ابن حبان 1372] میں ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 764)
امام دارمی رحمہ اللہ نے اس کا جواب دینے سے گریز کیا کیونکہ اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔
نجاست اگر مرطوب ہو تو دھونا لازمی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: في إسناده جهالة ولكنه صحيح بشواهده

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.