من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 30. باب مَا جَاءَ في إِسْبَاغِ الْوُضُوءِ: اچھی طرح وضو کرنے کا بیان
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”کیا نہ بتاؤں میں تم کو ایسی چیز جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ گناہوں کو ختم کر دیتا ہے اور نیکیوں کو بڑھا دیتا ہے؟“ لوگوں نے عرض کیا: ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تکلیف کے وقت (سردی وغیرہ میں) اچھی طرح وضو کرنا، اور بہت چلنا مسجدوں کی طرف، اور ایک نماز سے دوسری نماز کا انتظار کرنا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن والحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 725]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 427]، [مسند أبى يعلی 1355]، [صحيح ابن حبان 402] وضاحت:
(تشریح حدیث 720) یعنی یہ تینوں چیزیں گناہوں کا کفارہ اور حسنات میں اضافہ کا باعث ہیں۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن والحديث صحيح
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے دوسرے طریق سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 726]»
تخريج سابق ملاحظہ کیجئے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم کو اچھی طرح وضو کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔“ ابن ماجہ کی روایت میں ہے ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسباغ وضو کا حکم دیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 727]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسند أحمد 232/1]، [أبوداؤد 808]، [ترمذي 1701]، [نسائي 143]، [ابن ماجه 426]، [بيهقي فى السنن 23/10، وفي معرفة السنن 19275] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|