من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 120. باب اسْتِبْرَاءِ الأَمَةِ: لونڈی کے استبراء کا بیان
طاؤوس رحمہ اللہ سے مروی ہے، اگر لونڈی کو حیض نہ آتا ہو تو اس کی استبراء کی مدت پینتالیس (45) دن ہے۔
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1215]»
لیث بن ابی سلیم کی وجہ سے اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 226/4] و [مصنف 166/5] میں ہی اس کا شاہد موجود ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
ابوقلابہ رحمہ اللہ نے کہا: تین مہینے اس کی مدت ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1216]»
اس قول کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [بيهقي 450/7] و [مصنف ابن أبى شيبه 225/4] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
امام اوزاعی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ میں نے امام زہری رحمہ اللہ سے دریافت کیا کہ آدمی نابالغ لونڈی خریدے جس کو نہ حیض آیا ہو اور نہ اس جیسی حاملہ ہو سکے، اس کی مدت استبراء کتنی ہو گی؟ فرمایا: تین ماہ۔
تخریج الحدیث: «إسنادهما صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1217]»
اس قول کی سند صحیح ہے، اور رقم (952) میں گذر چکی ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسنادهما صحيح
یحییٰ بن ابی کثیر نے لونڈی کے استبراء رحم کی مدت 45 دن بتائی ہے۔
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1218]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: اثر رقم (953)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
یحییٰ بن بشر سے مروی ہے، عکرمہ رحمہ اللہ نے کہا: (اس کی مدت) ایک مہینہ ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: آپ کی کیا رائے ہے؟ فرمایا: تین مہینے احتیاطی مضبوط مدت ہے اور ایک مہینہ بھی کافی ہے۔
تخریج الحدیث: «رجاله ثقات، [مكتبه الشامله نمبر: 1219]»
اس روایت کے رواۃ ثقہ ہیں۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 1210 سے 1215) لونڈی کی مدتِ استبراء میں یہ دو قول مروی ہیں، کچھ علماء نے کہا آزاد عورت کی طرح تین ماہ کی مدت ہے، کچھ علماء نے کہا لونڈی ہونے کے ناتے اس پر حرہ کی آدھی مدت یعنی 45 دن کی مدت استبراء ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: تین مہینے بہتر ہے اور ایک مہینہ کافی ہے، اور یہ اس لئے ہے کہ معلوم ہو جائے کہ حاملہ تو نہیں ہے، ایسی صورت میں اس سے ہمبستری جائز نہیں۔ نیز یہ کہ اتنی مدت میں اس لونڈی کے رحم کی صفائی ہو جائے گی اور دوسرے انسان کے جراثیم لگنے کا خطرہ بإذن اللہ نہیں رہے گا۔ واللہ اعلم قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات
|