من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 13. باب النَّهْيِ عَنْ الاِسْتِنْجَاءِ بِالْيَمِينِ: 13. داہنے ہاتھ سے استنجاء کرنے کی ممانعت کا بیان 39. باب في نَضْحِ الْفَرْجِ بَعْدَ الْوُضُوءِ: 39. وضو کے بعد شرم گاہ (رومالی) پر پانی چھڑکنے کا بیان 57. باب الْوُضُوءِ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ: 57. عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنے کا بیان |
سنن دارمي
من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 69. باب مَنْ تَرَكَ مَوْضِعَ شَعْرَةٍ مِنَ الْجَنَابَةِ: غسل جنابت میں کوئی ایک بال کے برابر بھی جگہ چھوڑ دے تو اس کا بیان
امیر المومنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ایک بال برابر غسل جنابت میں جگہ چھوڑ دی اسے جہنم کا بڑا عذاب ہو گا۔“ سیدنا على رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے اسی وجہ سے اپنے سر سے دشمنی کر لی اور وہ اپنے بال مونڈوایا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 778]»
تخريج دیکھئے: [أبوداؤد 249]، [ابن ماجه 599]، [مصنف ابن أبى شيبه 100/1]، [مسند أحمد 94/1]، [تهذيب الآثار مسند على 41، 42] وضاحت:
(تشریح حدیث 773) اس حدیث کی سند میں بڑا کلام ہے اور علمائے کرام اس کی تصحیح و تضعیف میں مختلف ہیں، لیکن غسلِ جنابت میں اہتمام اور اسباغ کی ضرورت ہے، جس طرح وضو کرتے وقت ایڑی اگر سوکھی رہ جائے تو سخت عذاب کی وعید ہے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا اہتمام اور بال کٹا دینے کا سبب یہی تھا۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.