سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
23. باب كَمْ يَكْفِي في الْوُضُوءِ مِنَ الْمَاءِ:
نماز کی کنجی طہارت ہے
حدیث نمبر: 710
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن سفيان، عن عبد الله بن محمد بن عقيل، عن محمد بن الحنفية، عن علي رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "مفتاح الصلاة الطهور، وتحريمها التكبير، وتحليلها التسليم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ، وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ، وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ".
سیدنا على رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز کی کنجی طہارت ہے، اورتحریم اس کی تکبیر ہے، اور تحلیل اس کی سلام ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 714]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 61]، [ترمذي 3]، [ابن ماجه 275]، [مسند أبى يعلی 616]

وضاحت:
(تشریح حدیث 709)
یعنی تکبیرِ تحریمہ کے بعد جتنے افعال نماز کے منافی تھے وہ نا درست ہو گئے اور سلام پھیرنے کے بعد تمام افعال درست ہو گئے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 711
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا ابن علية، حدثنا ابو ريحانة، عن سفينة رضي الله عنه، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم "يتوضا بالمد ويغتسل بالصاع".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا أَبُو رَيْحَانَةَ، عَنْ سَفِينَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَتَوَضَّأُ بِالْمُدِّ وَيَغْتَسِلُ بِالصَّاعِ".
سیدنا سفینہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مُد سے وضو کرتے اور ایک صاع سے غسل کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 715]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 53، 356]، [ابن ماجه 267]، [ترمذي 56، 267]، [المصنف 65/1]، [أحمد 222/5]، [أبوعوانه 232/1]، [ابن الجارود 62]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 712
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا شعبة، اخبرني عبد الله بن عبد الله بن جبر، قال: سمعت انسا، يقول: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم "يتوضا بالمكوك، ويغتسل بخمس مكاكي".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَتَوَضَّأُ بِالْمَكُّوكِ، وَيَغْتَسِلُ بِخَمْسِ مَكَاكِي".
عبداللہ بن عبداللہ نے کہا: میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مکوک سے وضو کرتے اور پانچ مکوک سے غسل فرماتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 716]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 201]، [مسلم 325]، [أبوداؤد 95]، [ترمذي 609]، [نسائي 73]

وضاحت:
(تشریح احادیث 710 سے 712)
مکوک مد کو کہتے ہیں اور مد و صاع ناپ کے پیمانے ہیں، ایک صاع تقریباً ڈھائی کلوگرام کا ہوتا ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ وضو اور غسل میں پانی کے اسراف سے بچنا چاہئے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.