من كتاب الطهارة وضو اور طہارت کے مسائل 29. باب الْوُضُوءِ مَرَّةً مَرَّةً: اعضائے وضو کو ایک بار دھونے کا بیان
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا طریقہ نہ بتاؤں؟ اس کے بعد انہوں نے اعضائے وضو کو ایک ایک بار دھویا، راوی نے کہا یا فرمایا: کہ وضو ایک ایک بار ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 723]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 157]، [أبوداؤد 138]، [نسائي 80]، [ابن ماجه 411]، [ابن حبان 1095] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعضائے وضوء کو ایک ایک بار دھویا، اور کلی و استنشاق ایک چلو سے کئے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 724]»
دیکھئے: تخریج سابق و [ابن حبان 1076]، [حاكم 150/1]، [البيهقي 50/1] و [ابن الجارود 69] وضاحت:
(تشریح احادیث 718 سے 720) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اعضائے وضو کو ایک ایک بار دھویا جائے تب بھی وضو ہو جاتا ہے۔ اور استنشاق سے مراد ناک میں پانی چڑھانا اور ناک کو جھاڑنا ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|