سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
106. باب في عَرَقِ الْجُنُبِ وَالْحَائِضِ:
جنبی اور حائضہ کے پسینے کا بیان
حدیث نمبر: 1058
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا ابو نعيم، عن عبد الوهاب الثقفي، عن عبد الله بن عثمان بن خثيم، قال: سالت سعيد بن جبير عن الجنب يعرق في الثوب ثم يمسحه به، قال: "لا باس به".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ عَبْدِ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ الْجُنُبِ يَعْرَقُ فِي الثَّوْبِ ثُمَّ يَمْسَحُهُ بِهِ، قَالَ: "لَا بَأْسَ بِهِ".
عبداللہ بن عثمان بن خثیم نے کہا: میں نے سعید بن جبیر رحمہ اللہ سے پوچھا: جنبی کو پسینہ آئے اور وہ کپڑے سے پسینہ پونچھ لے، کہا: کوئی حرج نہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1062]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 191/1]۔ نیز عبدالوہاب: ابن عبدالمجید ہیں۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1057)
اس روایت سے معلوم ہوا وہ کپڑے جو حالتِ جنابت میں پہن لئے ان کو استعمال کرنے اور ان میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1059
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن عبد الله بن عثمان بن خثيم، عن سعيد بن جبير انه كان "لا يرى بعرق الجنب في الثوب باسا".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّهُ كَانَ "لَا يَرَى بِعَرَقِ الْجُنُبِ فِي الثَّوْبِ بَأْسًا".
عبدالله بن عثمان نے کہا: سعید بن جبیر رحمہ اللہ جنبی کے کپڑے میں پسینہ لگ جانے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1063]»
اس قول کی سند حسبِ سابق صحیح ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1060
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا حجاج، حدثنا حماد، عن عطاء بن السائب، عن الشعبي انه كان "لا يرى به باسا".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّهُ كَانَ "لَا يَرَى بِهِ بَأْسًا".
امام شعبی رحمہ اللہ بھی اس میں حرج نہیں سمجھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1064]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 191/1]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1061
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا حجاج، حدثنا حماد، عن حميد، عن الحسن، قال: ما كل اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم كانوا يجدون ثوبين، فقال: "إذا اغتسلت الست تلبسه فذاك بذاك".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: مَا كُلُّ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانُوا يَجِدُونَ ثَوْبَيْنِ، فَقَالَ: "إِذَا اغْتَسَلْتَ أَلَسْتَ تَلْبَسُهُ فَذَاكَ بِذَاكَ".
امام حسن رحمہ اللہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب ہی اصحاب دو کپڑے یا چادر نہیں رکھتے تھے، انہوں نے کہا: جب دھو لو گے تو کیا تم اس کو پہنو گے نہیں، یہ بالکل اسی طرح ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1065]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1062
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا عمرو بن عون، حدثنا سفيان بن عيينة، عن يحيى بن سعيد، عن القاسم بن محمد: ان عائشة رضي الله عنها سئلت عن الرجل يصيب المراة، ثم يلبس الثوب فيعرق فيه، "فلم تر به باسا".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ: أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا سُئِلَتْ عَنْ الرَّجُلِ يُصِيبُ الْمَرْأَةَ، ثُمَّ يَلْبَسُ الثَّوْبَ فَيَعْرَقُ فِيهِ، "فَلَمْ تَرَ بِهِ بَأْسًا".
قاسم بن محمد سے مروی ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جو عورت سے جماع کرے پھر کپڑا پہن لے، اور اس میں اسے پسینہ بھی آئے، تو انہوں نے اس میں کوئی حرج نہیں سمجھا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1066]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 191/1]، [مصنف عبدالرزاق 1431] و [بيهقي 409/2]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1063
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا عمرو بن عون، حدثنا يحيى بن سليم، عن ابن جريج، عن عطاء، قال: "لا باس ان يعرق الجنب والحائض في الثوب يصلى فيه".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "لَا بَأْسَ أَنْ يَعْرَقَ الْجُنُبُ وَالْحَائِضُ فِي الثَّوْبِ يُصَلَّى فِيهِ".
عطاء رحمہ اللہ نے کہا: جنبی یا حائضہ کو جس کپڑے میں پسینہ آئے اس میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فقد صرح ابن جريج بالتحديث عن عبد الرازق، [مكتبه الشامله نمبر: 1067]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن [مصنف ابن أبى شيبه 191/1] و [مصنف عبدالرزاق ميں 143/6] میں بسند صحیح موجود ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فقد صرح ابن جريج بالتحديث عن عبد الرازق
حدیث نمبر: 1064
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا عمرو بن عون، اخبرنا ابو الاحوص، عن ابي حمزة، عن إبراهيم في الجنب يعرق في ثوبه، قال: "لا يضره، ولا ينضحه بالماء".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي الْجُنُبِ يَعْرَقُ فِي ثَوْبِهِ، قَالَ: "لَا يَضُرُّهُ، وَلَا يَنْضَحُهُ بِالْمَاءِ".
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے جنبی کے بارے میں مروی ہے کہ اس کے کپڑے میں پسینہ لگ جائے، کہا: کوئی حرج نہیں، اور اس پر پانی چھڑکنے کی بھی ضرورت نہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أبي حمزة وهو: ميمون الراعي الأعور، [مكتبه الشامله نمبر: 1068]»
اس قول کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 191/1]۔ نیز ابوحمزہ کا نام میمون الراعی الاعور ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أبي حمزة وهو: ميمون الراعي الأعور
حدیث نمبر: 1065
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا يزيد بن هارون، عن هشام، عن حماد، عن إبراهيم في الحائض إذا عرقت في ثيابها"فإنه يجزئها ان تنضحه بالماء".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي الْحَائِضِ إِذَا عَرِقَتْ فِي ثِيَابِهَا"فَإِنَّهُ يُجْزِئُهَا أَنْ تَنْضَحَهُ بِالْمَاءِ".
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے مروی ہے: حائضہ کو کپڑے میں پسینہ آئے تو اس پر پانی کے چھینٹے مارنا کافی ہو گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1069]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ ہشام: الدستوائی ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1066
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا عبد الله بن مسلمة، حدثنا مالك، عن نافع، عن ابن عمر كان "يعرق في الثوب وهو جنب، ثم يصلي فيه".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ كَانَ "يَعْرَقُ فِي الثَّوْبِ وَهُوَ جُنُبٌ، ثُمَّ يُصَلِّي فِيهِ".
نافع رحمہ اللہ سے مروی ہے: سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کو حالت جنابت میں کپڑے میں پسینہ آتا، پھر وہ اسی کپڑے میں نماز پڑھ لیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1070]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [المؤطا 89]، [ابن أبى شيبه 191/1] و [مصنف عبدالرزاق 1428]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1067
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا يحيى بن يحيى، حدثنا هشيم، عن هشام هو ابن حسان، عن عكرمة، عن ابن عباس رضي الله عنهما، انه "لم يكن يرى باسا بعرق الحائض والجنب".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ هِشَامٍ هُوَ ابْنُ حَسَّانَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُ "لَمْ يَكُنْ يَرَى بَأْسًا بِعَرَقِ الْحَائِضِ وَالْجُنُبِ".
عکرمہ رحمہ اللہ سے مروی ہے: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما حائضہ اور جنبی کے پسینے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1071]»
اس روایت میں ہشیم مدلس ہیں اور انہوں نے عنعنہ سے روایت کیا ہے، لیکن عبدالرزاق نے [مصنف 1430] میں بسند صحیح ذکر کیا ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1058 سے 1067)
ان تمام روایات سے یہ ثابت ہوا کہ حیض اور جنابت کی حالت میں کپڑوں میں اگر پسینہ لگ جائے تو کپڑے ناپاک نہیں ہوتے، لہٰذا ان کپڑوں میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، نہ انہیں دھونے کی ضرورت ہے، ہاں منی یا اور کوئی نجاست کپڑے پر لگ جائے تو اس جگہ یا کپڑے کو دھو لینا چاہے۔
واللہ علم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.