صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
456. ‏(‏223‏)‏ بَابُ صِفَةِ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي التَّشَهُّدِ،
تشہد میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کی کیفیت کا بیان
حدیث نمبر: Q711
Save to word اعراب
والدليل على ان النبي صلى الله عليه وسلم إنما سئل‏:‏ قد علمنا السلام عليك، وكيف الصلاة عليك في التشهد‏؟‏‏.‏ وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا سُئِلَ‏:‏ قَدْ عَلِمْنَا السَّلَامَ عَلَيْكَ، وَكَيْفَ الصَّلَاةُ عَلَيْكَ فِي التَّشَهُّدِ‏؟‏‏.‏

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 711
Save to word اعراب
نا ابو الازهر ، وكتبته من اصله، نا يعقوب ، نا ابي ، عن ابن إسحاق ، قال: وحدثني في الصلاة على رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا المرء المسلم صلى عليه في صلاته محمد بن إبراهيم ، عن محمد بن عبد الله بن زيد بن عبد ربه ، عن ابي مسعود عقبة بن عمرو ، قال: اقبل رجل حتى جلس بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم، ونحن عنده، فقال: يا رسول الله، اما السلام فقد عرفناه، فكيف نصلي عليك إذا نحن صلينا في صلاتنا صلى الله عليك؟ قال: فصمت حتى احببنا ان الرجل لم يساله، ثم قال: " إذا انتم صليتم علي، فقولوا: اللهم صل على محمد النبي الامي، وعلى آل محمد، كما صليت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم، وبارك على محمد النبي الامي، وعلى آل محمد، كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم، إنك حميد مجيد" نا أَبُو الأَزْهَرِ ، وَكَتَبْتُهُ مِنْ أَصْلِهِ، نا يَعْقُوبُ ، نا أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي فِي الصَّلاةِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا الْمَرْءُ الْمُسْلِمُ صَلَّى عَلَيْهِ فِي صَلاتِهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ رَبِّهِ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: أَقْبَلَ رَجُلٌ حَتَّى جَلَسَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنَحْنُ عِنْدَهُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَمَّا السَّلامُ فَقَدْ عَرَفْنَاهُ، فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ إِذَا نَحْنُ صَلَّيْنَا فِي صَلاتِنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْكَ؟ قَالَ: فَصَمَتَ حَتَّى أَحْبَبْنَا أَنَّ الرَّجُلَ لَمْ يَسْأَلْهُ، ثُمَّ قَالَ: " إِذَا أَنْتُمْ صَلَّيْتُمْ عَلَيَّ، فَقُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الأُمِّيِّ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الأُمِّيِّ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ"
سیدنا ابومسعود عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیٹھ گیا جبکہ ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے، تو اس نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ پر سلام پڑھنے کا طریقہ تو ہم جان چکے ہیں لیکن جب ہم اپنی نماز میں آپ پر درود پڑھنا چاہیں تو آپ پر کیسے درود پڑھیں، اللہ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے۔ کہتے ہیں کہ (‏‏‏‏اس سوال پر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم (‏‏‏‏دیر تک) خاموش رہے حتیٰ کہ ہم نے پسند کیا کہ (‏‏‏‏کاش) یہ شخص آپ سے سوال نہ کرتا۔ پھر آپ نے فرمایا: جب تم مجھ پردرود پڑھنا چاہو تو کہو «‏‏‏‏اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ مُحَمَّدِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلىٰ آلِ مُحَمَّدِ كَمَا صَلَّيْتَ عَلىٰ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلى آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلىٰ مُحَمَّدِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلىٰ آلِ مُحَمَّدِ كَمَا بَارَكْتَ عَلىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ» ‏‏‏‏ (اے اللہ محمد امی نبی پر رحمتیں نازل فرما، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر بھی رحمتیں بھیج جیسا کہ تو نے ابراہیم اور ابراہیم علیہ السلام کی اولاد پر رحمتیں بھیجی ہیں۔ اور محمد امی نبی پر اپنی برکتیں نازل فرما اور محمد کی آل اولاد پر بھی جس طرح کہ تو نے ابراہیم اور ابراہیم علیہ السلام کی آل اولاد پر برکتیں نازل فرمائیں، بیشک تو بہت زیادہ تعریف والا نہایت بزرگی والا ہے)۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.