سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
30. باب مَا جَاءَ في إِسْبَاغِ الْوُضُوءِ:
اچھی طرح وضو کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 721
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ ابْنِ عَقِيلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: "أَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى مَا يُكَفِّرُ اللَّهُ بِهِ الْخَطَايَا، وَيَزِيدُ بِهِ فِي الْحَسَنَاتِ؟"، قَالُوا: بَلَى، قَالَ:"إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ عَلَى الْمَكْرُوهَاتِ، وَكَثْرَةُ الْخُطَا إِلَى الْمَسَاجِدِ، وَانْتِظَارُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصَّلَاةِ"..
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”کیا نہ بتاؤں میں تم کو ایسی چیز جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ گناہوں کو ختم کر دیتا ہے اور نیکیوں کو بڑھا دیتا ہے؟“ لوگوں نے عرض کیا: ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تکلیف کے وقت (سردی وغیرہ میں) اچھی طرح وضو کرنا، اور بہت چلنا مسجدوں کی طرف، اور ایک نماز سے دوسری نماز کا انتظار کرنا۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن والحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 725]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 427]، [مسند أبى يعلی 1355]، [صحيح ابن حبان 402]
وضاحت: (تشریح حدیث 720)
یعنی یہ تینوں چیزیں گناہوں کا کفارہ اور حسنات میں اضافہ کا باعث ہیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن والحديث صحيح