مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
1123. حَدِيثُ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 23848
Save to word اعراب
قرات على عبد الرحمن : مالك ، عن يزيد بن عبد الله بن الهاد ، عن محمد بن إبراهيم بن الحارث التيمي ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن ابي هريرة، فذكر الحديث، قال ابو هريرة : فلقيت بصرة بن ابي بصرة الغفاري ، قال: من اين اقبلت؟ فقلت: من الطور، فقال: اما لو ادركتك قبل ان تخرج إليه ما خرجت إليه، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا تعمل المطي إلا إلى ثلاثة مساجد: إلى المسجد الحرام، وإلى مسجدي، وإلى مسجد إيلياء" او" بيت المقدس" يشك .قَرَأْتُ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ : مَالِكٌ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : فَلَقِيتُ بَصْرَةَ بن أَبَي بَصْرَةَ الْغِفَارِيَّ ، قَالَ: مِنْ أَيْنَ أَقْبَلْتَ؟ فَقُلْتُ: مِنَ الطُّورِ، فَقَالَ: أَمَا لَوْ أَدْرَكْتُكَ قَبْلَ أَنْ تَخْرُجَ إِلَيْهِ مَا خَرَجْتَ إِلَيْهِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا تُعْمَلُ الْمَطِيُّ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: إِلَى الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَإِلَى مَسْجِدِي، وَإِلَى مَسْجِدِ إِيلِيَاءَ" أَوْ" بَيْتِ الْمَقْدِسِ" يَشُكُّ .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے ایک روایت میں مروی ہے کہ ان کی ملاقات حضرت ابی بصرہ غفاری رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو پوچھا کہ آپ کہاں سے آ رہے ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ جبل طور سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر آپ کی روانگی سے پہلے آپ کی ملاقات ہوجاتی تو آپ کبھی وہاں کا سفر نہ کرتے کیونکہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سواریوں کو تین مسجدوں کے علاوہ کسی اور مسجد کی زیارت کے لئے تیار نہیں کرنا چاہیے مسجد حرام، میری مسجد، مسجد بیت المقدس۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح على وهم فيه، وهم يزيد بن عبدالله بن الهاد
حدیث نمبر: 23849
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن آدم ، حدثنا ابن مبارك ، عن سعيد بن يزيد ، عن يزيد بن ابي حبيب ، ان ابا بصرة خرج في رمضان من الإسكندرية، فاتي بطعامه، فقيل له: لم تغب عنا منازلنا بعد! فقال: " اترغبون عن سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم؟" قال: فما زلنا مفطرين حتى بلغوا مكان كذا وكذا .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَكٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنَّ أَبَا بَصْرَةَ خَرَجَ فِي رَمَضَانَ مِنَ الْإِسْكَنْدَرِيَّةِ، فأُتِيَ بِطَعَامِهِ، فَقِيلَ لَهُ: لَمْ تَغِبْ عَنَّا مَنَازِلُنَا بَعْدُ! فَقَالَ: " أَتَرْغَبُونَ عَنْ سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟" قَالَ: فَمَا زِلْنَا مُفْطِرِينَ حَتَّى بَلَغُوا مَكَانَ كَذَا وَكَذَا .
یزید بن ابی حبیب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابو بصرہ رضی اللہ عنہ ماہ رمضان میں اسکندریہ سے روانہ ہوئے تو راستے میں انہیں کھانا پیش کیا گیا، کسی نے ان سے کہا کہ اب تو یہاں سے شہر زیادہ دور نہیں رہا انہوں نے فرمایا کیا تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے اعراض کرتے ہو؟ راوی کہتے ہیں کہ پھر جب تک ہم فلاں فلاں جگہ پہنچ نہیں گئے روزے کا ناغہ کرتے رہے۔

حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لإعضاله، فإن بين يزيد بن أبى حبيب و أبى بصرة رأويين
حدیث نمبر: 23850
Save to word اعراب
حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا شيبان ، عن عبد الملك ، عن عمر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام ، انه قال: لقي ابو بصرة الغفاري ابا هريرة وهو جاء من الطور، فقال: من اين اقبلت؟ قال: من الطور صليت فيه، قال: اما لو ادركتك قبل ان ترحل إليه ما رحلت، إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا تشد الرحال إلا إلى ثلاثة مساجد: المسجد الحرام، ومسجدي هذا، والمسجد الاقصى" .حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، أَنَّهُ قَالَ: لَقِيَ أَبُو بَصْرَةَ الْغِفَارِيُّ أَبَا هُرَيْرَةَ وَهُوَ جَاءٍ مِنَ الطُّورِ، فَقَالَ: مِنْ أَيْنَ أَقْبَلْتَ؟ قَالَ: مِنَ الطُّورِ صَلَّيْتُ فِيهِ، قَالَ: أَمَا لَوْ أَدْرَكْتُكَ قَبْلَ أَنْ تَرْحَلَ إِلَيْهِ مَا رَحَلْتَ، إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَمَسْجِدِي هَذَا، وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصَى" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے ایک روایت میں مروی ہے کہ ان کی ملاقات حضرت ابی بصرہ غفاری رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو پوچھا کہ آپ کہاں سے آرہے ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ جبل طور سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر آپ کی روانگی سے پہلے آپ کی ملاقات ہوجاتی تو آپ کبھی وہاں کا سفر نہ کرتے کیونکہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سواریوں کو تین مسجدوں کے علاوہ کسی اور مسجد کی زیارت کے لئے تیار نہیں کرنا چاہیے مسجد حرام، میری مسجد، مسجد بیت المقدس۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 23851
Save to word اعراب
حدثنا علي بن إسحاق ، حدثنا عبد الله يعني ابن المبارك ، اخبرنا سعيد بن يزيد ، حدثني ابن هبيرة ، عن ابي تميم الجيشاني ، ان عمرو بن العاص خطب الناس يوم الجمعة، فقال: إن ابا بصرة حدثني، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: " إن الله زادكم صلاة وهي الوتر، فصلوها فيما بين صلاة العشاء إلى صلاة الفجر" ، قال ابو تميم: فاخذ بيدي ابو ذر فسار في المسجد إلى ابي بصرة، فقال له: انت سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ما قال عمرو، قال ابو بصرة: انا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَكِ ، أخبرنا سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ ، حَدَّثَنِي ابْنُ هُبَيْرَةَ ، عَنْ أَبِي تَمِيمٍ الْجَيْشَانِيِّ ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ خَطَبَ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَقَالَ: إِنَّ أَبَا بَصْرَةَ حَدَّثَنِي، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ زَادَكُمْ صَلَاةً وَهِيَ الْوِتْرُ، فَصَلُّوهَا فِيمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعِشَاءِ إِلَى صَلَاةِ الْفَجْرِ" ، قَالَ أَبُو تَمِيمٍ: فَأَخَذَ بِيَدِي أَبُو ذَرٍّ فَسَارَ فِي الْمَسْجِدِ إِلَى أَبِي بَصْرَةَ، فَقَالَ لَهُ: أَنْتَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا قَالَ عَمْرٌو، قَالَ أَبُو بَصْرَةَ: أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حضرت ابوبصرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ صبح کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ اللہ نے تمہارے لئے ایک نماز کا اضافہ فرمایا ہے جو تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے بھی بہتر ہے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! وہ کون سی نماز ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز وتر جو نماز عشاء اور طلوع آفتاب کے درمیان کسی بھی وقت پڑھی جاسکتی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.