مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
0
1123. حَدِيثُ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 23849
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَكٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنَّ أَبَا بَصْرَةَ خَرَجَ فِي رَمَضَانَ مِنَ الْإِسْكَنْدَرِيَّةِ، فأُتِيَ بِطَعَامِهِ، فَقِيلَ لَهُ: لَمْ تَغِبْ عَنَّا مَنَازِلُنَا بَعْدُ! فَقَالَ: " أَتَرْغَبُونَ عَنْ سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟" قَالَ: فَمَا زِلْنَا مُفْطِرِينَ حَتَّى بَلَغُوا مَكَانَ كَذَا وَكَذَا .
یزید بن ابی حبیب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابو بصرہ رضی اللہ عنہ ماہ رمضان میں اسکندریہ سے روانہ ہوئے تو راستے میں انہیں کھانا پیش کیا گیا، کسی نے ان سے کہا کہ اب تو یہاں سے شہر زیادہ دور نہیں رہا انہوں نے فرمایا کیا تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے اعراض کرتے ہو؟ راوی کہتے ہیں کہ پھر جب تک ہم فلاں فلاں جگہ پہنچ نہیں گئے روزے کا ناغہ کرتے رہے۔
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لإعضاله، فإن بين يزيد بن أبى حبيب و أبى بصرة رأويين