حضرت مالک بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد میں شرکت کی ہے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ ہلکی لیکن مکمل رکوع و سجود والی نماز کسی امام کے پیچھے نہیں پڑھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة سليمان بن بشر
حدثنا الوليد بن مسلم , حدثنا ابن جابر , ان ابا المصبح الاوزاعي حدثهم , قال: بينا نسير في درب قلمية , إذ نادى الامير مالك بن عبد الله الخثعمي رجل يقود فرسه في عراض الجبل: يا ابا عبد الله , الا تركب؟ قال: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من اغبرت قدماه في سبيل الله عز وجل ساعة من نهار , فهما حرام على النار" .حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ , حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ , أَنَّ أَبَا الْمُصَبِّحِ الْأَوْزَاعِيَّ حَدَّثَهُمْ , قَالَ: بَيْنَا نَسِيرُ فِي دَرْبِ قَلَمْيَةَ , إِذْ نَادَى الْأَمِيرَ مَالِكَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْخَثْعَمِيَّ رَجُلٌ يَقُودُ فَرَسَهُ فِي عِرَاضِ الْجَبَلِ: يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ , أَلَا تَرْكَبُ؟ قَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ اغْبَرَّتْ قَدَمَاهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ , فَهُمَا حَرَامٌ عَلَى النَّارِ" .
ابو مصبح اوزاعی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ " درب قلمیہ " نامی جگہ میں چل رہے تھے کہ ہمارے امیر حضرت مالک بن عبداللہ خثعمی رضی اللہ عنہ کو ایک آدمی نے پکارا " جو پہاڑ کی چوڑائی میں اپنے گھوڑے کو ہانکتے ہوئے لئے جا رہے تھے کہ اے ابو عبداللہ! آپ سوار کیوں نہیں ہوجاتے؟ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جس شخص کے پاؤں دن کے ایک لمحے کے لئے بھی اللہ کے راستہ میں غبار آلود ہوجائیں، وہ دونوں جہنم کی آگ پر حرام ہوجاتے ہیں۔
حضرت مالک بن عبداللہ خثعمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاؤں دن کے ایک لمحے کے لئے بھی اللہ کے راستہ میں غبار آلود ہوجائیں، اللہ اس پر جہنم کی آگ کو حرام کردیتا ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال ليث بن المتوكل، وقد خولف
حضرت مالک بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد میں شرکت کی ہے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ ہلکی لیکن مکمل رکوع و سجود والی نماز کسی امام کے پیچھے نہیں پڑھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة سليمان الخزاعي