حدثنا معتمر ، عن ابيه ، عن رجل ، عن عبيد مولى النبي صلى الله عليه وسلم، قال: سئل: اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم " يامر بصلاة بعد المكتوبة، او سوى المكتوبة؟ قال: نعم، بين المغرب والعشاء" .حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ عُبَيْدٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: سُئِلَ: أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَأْمُرُ بِصَلَاةٍ بَعْدَ الْمَكْتُوبَةِ، أَوْ سِوَى الْمَكْتُوبَةِ؟ قَالَ: نَعَمْ، بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ" .
حضرت عبید رضی اللہ عنہ سے کسی نے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرض نمازوں کے علاوہ بھی کسی نماز کی تلقین فرماتے تھے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! مغرب اور عشاء کے درمیان تلقین کرتے تھے۔
حدثنا يزيد ، اخبرنا سليمان ، وابن ابي عدي ، عن سليمان ، المعنى، عن رجل حدثهم في مجلس ابي عثمان النهدي، قال ابن ابي عدي: عن شيخ في مجلس ابي عثمان، عن عبيد مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم، ان امراتين صامتا، وان رجلا، قال: يا رسول الله، إن هاهنا امراتين قد صامتا، وإنهما قد كادتا ان تموتا من العطش! فاعرض عنه او سكت، ثم عاد واراه، قال بالهاجرة، قال: يا نبي الله، إنهما والله قد ماتتا او كادتا ان تموتا! قال:" ادعهما"، قال: فجاءتا، قال: فجيء بقدح او عس، فقال لإحداهما:" قيئي" فقاءت قيحا او دما وصديدا ولحما حتى قاءت نصف القدح، ثم قال للاخرى:" قيئي" فقاءت من قيح ودم وصديد ولحم عبيط وغيره حتى ملات القدح، ثم قال: " إن هاتين صامتا عما احل الله لهما، وافطرتا على ما حرم الله عز وجل عليهما، جلست إحداهما إلى الاخرى، فجعلتا ياكلان لحوم الناس" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ ، وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، الْمَعْنَى، عَنْ رَجُلٍ حَدَّثَهُمْ فِي مَجْلِسِ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، قَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ: عَنْ شَيْخٍ فِي مَجْلِسِ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ عُبَيْدٍ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ امْرَأَتَيْنِ صَامَتَا، وَأَنَّ رَجُلًا، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَاهُنَا امْرَأَتَيْنِ قَدْ صَامَتَا، وَإِنَّهُمَا قَدْ كَادَتَا أَنْ تَمُوتَا مِنَ الْعَطَشِ! فَأَعْرَضَ عَنْهُ أَوْ سَكَتَ، ثُمَّ عَادَ وَأُرَاهُ، قَالَ بِالْهَاجِرَةِ، قَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنَّهُمَا وَاللَّهِ قَدْ مَاتَتَا أَوْ كَادَتَا أَنْ تَمُوتَا! قَالَ:" ادْعُهُمَا"، قَالَ: فَجَاءَتَا، قَالَ: فَجِيءَ بِقَدَحٍ أَوْ عُسٍّ، فَقَالَ لِإِحْدَاهُمَا:" قِيئِي" فَقَاءَتْ قَيْحًا أَوْ دَمًا وَصَدِيدًا وَلَحْمًا حَتَّى قَاءَتْ نِصْفَ الْقَدَحِ، ثُمَّ قَالَ لِلْأُخْرَى:" قِيئِي" فَقَاءَتْ مِنْ قَيْحٍ وَدَمٍ وَصَدِيدٍ وَلَحْمٍ عَبِيطٍ وَغَيْرِهِ حَتَّى مَلَأَتْ الْقَدَحَ، ثُمَّ قَالَ: " إِنَّ هَاتَيْنِ صَامَتَا عَمَّا أَحَلَّ اللَّهُ لهما، وَأَفْطَرَتَا عَلَى مَا حَرَّمَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِمَا، جَلَسَتْ إِحْدَاهُمَا إِلَى الْأُخْرَى، فَجَعَلَتَا يَأْكُلَانِ لُحُومَ النَّاسِ" .
حضرت عبید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ دور نبوت میں دو عورتوں نے روزہ رکھا ہوا تھا ایک آدمی آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ! یہاں دو عورتیں ہیں جنہوں نے روزہ رکھا ہوا ہے لیکن پیاس کی وجہ سے مرنے کے قریب ہوگئی ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بات سن کر سکوت یا اعراض فرمایا وہ دوبارہ دوپہر کے وقت آیا اور کہنے لگا اے اللہ کے نبی! واللہ وہ مرجائیں گی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں بلا کر لاؤ وہ دونوں آئیں تو ایک پیالہ منگوایا گیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک سے فرمایا کہ اس میں قے کرو اس نے قے کی تو اس میں سے خون، پیپ اور گوشت نکلا حتی کہ آدھا پیالہ بھر گیا پھر دوسری سے بھی یہی فرمایا اس نے بھی یہی چیزیں قے کیں حتی کہ پیالہ بھر گیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہوں نے اللہ کی حلال چیزوں سے رک کر روزہ تو رکھ لیا لیکن اللہ کی حرام کی ہوئی چیزوں کو اختیار کر کے روزہ توڑ دیا یہ دونوں ایک دوسرے کے پاس بیٹھ کر لوگوں کا گوشت کھا رہی تھیں (غیبت کر رہی تھیں)
حدثنا سليمان بن داود ، حدثنا شعبة ، عن التيمي ، قال: طرا علينا رجل في مجلس ابي عثمان النهدي فحدثنا، عن عبيد مولى النبي صلى الله عليه وسلم،" وسئل عن صلاة النبي صلى الله عليه وسلم، فذكر صلاته بين المغرب والعشاء" ..حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ التَّيْمِيِّ ، قَالَ: طَرَأَ عَلَيْنَا رَجُلٌ فِي مَجْلِسِ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ فَحَدَّثَنَا، عَنْ عُبَيْدٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" وَسُئِلَ عَنْ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ صَلَاتَهُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ" ..
حضرت عبید رضی اللہ عنہ سے کسی نے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرض نمازوں کے علاوہ بھی کسی نماز کی تلقین فرماتے تھے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! مغرب اور عشاء کے درمیان تلقین کرتے تھے۔
حدیث نمبر (٢٤٠٥٣) اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا عثمان بن غياث ، قال: كنت مع ابي عثمان، قال: فقال رجل من القوم: حدثنا سعد او عبيد عثمان بن غياث الذي يشك مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم انهم امروا بصيام، قال: فجاء رجل بعض النهار، فقال: يا رسول الله، إن فلانا وفلانة قد بلغهما الجهد، فذكر معنى حديث يزيد، وابن ابي عبيد، عن سليمان..حدثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ غِيَاثٍ ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: حَدَّثَنَا سَعْدٌ أو عُبَيْدٌ عُثْمَانُ بْنُ غِيَاثٍ الَّذِي يَشُكُّ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ أُمِرُوا بِصِيَامٍ، قَالَ: فَجَاءَ رَجُلٌ بَعْضَ النَّهَارِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ فُلَانًا وَفُلَانَةَ قَدْ بَلَغَهُمَا الْجَهْدُ، فَذَكَرَ مَعْنَى حَدِيثِ يَزِيدَ، وَابْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ..
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عثمان ، حدثنا رجل في حلقة ابي عثمان، قال: حدثني سعد مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم انهم امروا بصيام يوم، فجاء رجل بعض النهار، فقال: يا رسول الله، إن فلانة وفلانة قد بلغهما الجهد، فاعرض عنه، فذكر الحديث.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا رَجُلٌ فِي حَلْقَةِ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعْدٌ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ أُمِرُوا بِصِيَامِ يَوْمٍ، فَجَاءَ رَجُلٌ بَعْضَ النَّهَارِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ فُلَانَةَ وَفُلَانَةَ قَدْ بَلَغَهُمَا الْجَهْدُ، فَأَعْرَضَ عَنْهُ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ.