مسند عبدالله بن مبارك کل احادیث 289 :حدیث نمبر
مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 266
حدیث نمبر: 266
Save to word اعراب
اخبرنا اسامة بن زيد، اخبرني محمد، ذهب إلى ابيه وهو بالعقيق في ارض له معتزل، فقال: يا ابتاه، لم يبق من اصحاب بدر غيرك، ولا من اهل الشورى غيرك، فلو انك ابتغيت بنفسك ونصبتها للناس، ما اختلف عليك اثنان، فقال: لهذا جئت، اي بني، افعمدت حتى إذا لم يبق من احكي إلا مثل طمى الدابة، ثم اخرج، فاضرب امة محمد صلى الله عليه وسلم بعضها ببعض، إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إن خير الرزق ما يكفي، وخير الذكر الخفي".أَخْبَرَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدٌ، ذَهَبَ إِلَى أَبِيهِ وَهُوَ بِالْعَقِيقِ فِي أَرْضٍ لَهُ مُعْتَزِلٍ، فَقَالَ: يَا أَبَتَاهُ، لَمْ يَبْقَ مِنْ أَصْحَابِ بَدْرٍ غَيْرُكَ، وَلا مِنْ أَهْلِ الشُّورَى غَيْرُكَ، فَلَوْ أَنَّكَ ابْتَغَيْتَ بِنَفْسِكَ وَنَصَبْتَهَا لِلنَّاسِ، مَا اخْتَلَفَ عَلَيْكَ اثْنَانِ، فَقَالَ: لِهَذَا جِئْتَ، أَيْ بُنَيَّ، أَفَعَمِدْتَ حَتَّى إِذَا لَمْ يَبْقَ مَنْ أَحَكِي إِلا مِثْلَ طَمَى الدَّابَّةِ، ثُمَّ أَخْرُجُ، فَأَضْرِبُ أُمَّةَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعضَهَا بِبَعْضٍ، إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ خَيْرَ الرِّزْقِ مَا يَكْفِي، وَخَيْرَ الذِّكْرِ الْخَفِيُّ".
محمد بن ابی عبد الرحمن بن لبیبہ نے بیان کیا کہ بے شک عمر بن سعد اپنے باپ (سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ)کے پاس گیا، جو عقیق میں اپنی علیحدہ زمین پر موجود تھے اور کہا: اے ابا جان! اصحاب بدر اور اہل شوریٰ میں سے آپ رضی اللہ عنہ کے سوا کوئی باقی نہ رہا۔ اگر بے شک آپ رضی اللہ عنہ اپنے آپ کو اٹھائیں اور لوگوں کے لیے خود کو کھڑا کریں، تو دو آدمی بھی آپ پر اختلاف نہیں کریں گے، انہوں نے فرمایا کہ اے میرے بیٹے! میں اس کا جواب دوں گا، میں بیٹھا رہا، یہاں تک کہ جب میری زندگی چوپائے کے تیزی سے گزرنے جتنی رہ گئی ہے، پھر میں نکلوں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے بعض کو بعض سے لڑا دوں۔ بے شک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتے ہوئے سنا ہے: یقینا بہترین رزق وہ ہے جو کفایت کر جائے اور سب سے بہتر ذکر، مخفی ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 809، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1495، 1496، 1579، 1580، 1645، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 731، وعبد بن حميد فى "المنتخب من مسنده"، 137، وأورده ابن حجر فى "المطالب العالية"، 3282، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 30279، 35518
صحیح مسلم، الزھد: 18/100، رقم: 11، صحیح ابن حبان: 2/125 (الموارد)577، مسند أحمد (الفتح الرباني): 19/125، المقاصد الحسنة، سخاوي: 206۔»

حكم: صحیح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.