انا مبارك بن فضالة، عن الحسن، عن النعمان بن بشير، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن بين يدي الساعة فتن كانها قطع الليل المظلم، يصبح الرجل فيها مؤمنا ويمسي كافرا، ويمسي مؤمنا ويصبح كافرا، يبيع خلاقهم فيها بعرض من الدنيا يسيرا، او بعرض الدنيا".أنا مُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ فِتَنٌ كَأَنَّهَا قِطَعُ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ، يُصْبِحُ الرَّجُلُ فِيهَا مُؤْمِنًا وَيُمْسِي كَافِرًا، وَيُمْسِي مُؤْمِنًا وَيُصْبِحُ كَافِرًا، يَبِيعُ خَلاقَهُمْ فِيهَا بِعَرَضٍ مِنَ الدُّنْيَا يَسِيرًا، أَوْ بِعَرَضِ الدُّنْيَا".
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک قیامت سے پہلے ایسے فتنے ہوں گے،گویا وہ اندھیری رات کے ٹکڑے ہوں، آدمی ان میں صبح مومن ہوگا اور شام کافر اور شام کومومن ہوگا تو صبح کافر، لوگ اپنا حصہ (دین)دنیا کے معمولی سامان کے بدلے بیچ دیں گے یا (فرمایا)دنیا کے سامان کے بدلے۔