عن اسامة بن زيد، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن عبد الله بن عمرو، ان رجلا وهب هبة فرجع فيها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هذا مثل الكلب الذي ياكل حتى إذا شبع قاء ما في بطنه، ثم رجع إليه فاكله"، وقال عمرو بن شعيب: حضرت عمر بن عبد العزيز قال ذلك في خلافته لرجل.عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَجُلا وَهَبَ هِبَةً فَرَجَعَ فِيهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَذَا مِثْلُ الْكَلْبِ الَّذِي يَأْكُلُ حَتَّى إِذَا شَبِعَ قَاءَ مَا فِي بَطْنِهِ، ثُمَّ رَجَعَ إِلَيْهِ فَأَكَلَهُ"، وَقَالَ عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ: حَضَرْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ ذَلِكَ فِي خِلافَتِهِ لِرَجُلٍ.
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ بے شک ایک آدمی نے کوئی تحفہ دیا، پھر اس میں لوٹا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کتے کی مثال ہے، جو کھاتا ہے، یہاں تک کہ جب سیر ہوجاتا ہے تو جو اس کے پیٹ میں ہوتا ہے قے کر دیتا ہے، پھر اس کی طرف واقع ہوتا ہے اور اسے کھالیتا ہے۔“ اور عمرو بن شعیب رحمہ اللہ نے کہا کہ میں نے عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ کے پاس موجود تھا، انہوں نے یہ حدیث اپنے دور خلافت میں ایک آدمی کے لیے بیان کی تھی۔