عن موسى بن عبيدة، عن عبد الله بن عبيدة، عن سهل الساعدي، قال: بينا نحن نقترئ إذ خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " الحمد لله كتاب واحد وفيكم الاخيار، وفيكم الاحمر والاسود، اقرءوا قبل ان ياتي اقوام يقرؤون، يقيمون حروفه كما يقام السهم، لا يجاوز تراقيهم، يتعجلون اجره ولا يتاجلونه".عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ سَهْلٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: بَيْنَا نَحنُ نَقْتَرِئُ إِذْ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " الْحَمْدُ لِلَّهِ كِتَابٌ وَاحِدٌ وَفِيكُمُ الأَخْيَارُ، وَفِيكُمُ الأَحْمَرُ وَالأَسْوَدُ، اقْرَءُوا قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَ أَقْوَامٌ يَقْرَؤُونَ، يُقِيمُونَ حُرُوفَهُ كَمَا يُقَامُ السَّهْمُ، لا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ، يَتَعَجَّلُونَ أَجْرَهُ وَلا يَتَأَجَّلُونَهُ".
سیدنا سہل ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اسی دوران ہم (قرآن)پڑھ رہے تھے کہ اچانک ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب تعریف اللہ کی ہے، کتاب ایک ہے اور تمہارے اندر سرخ اور سیاہ ہے۔ (قرآن)پڑھو، اس سے پہلے کہ ایسی قومیں آئیں جو اسے پڑھیں گی، اس کے حروف کو سیدھا کریں گی جس طرح تیر سیدھا کیا جاتا ہے، وہ ان کی ہنسلیوں سے تجاوز نہیں کرے گا، وہ اس کا اجر جلد طلب کریں گے اور اس میں تاخیر نہیں کریں گے۔“
تخریج الحدیث: «الزهد، ابن مبارك: 280، صحیح ابن حبان: 2/96، سنن ابي داؤد، کتاب الصلاة، باب ما یجزءٔ الأمی والأعجمي من القراءة، رقم: 830۔ محدث البانی نے اسے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔»