عن سليمان بن المغيرة، عن ثابت، عن انس، قال: " ما اعرف منكم شيئا كنت اعهده على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ليس قولكم لا إله إلا الله"، قلنا: يا ابا حمزة الصلاة؟ قال:" قد صليتم عند غروب الشمس، او كانت تلك صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم قال: على اني لم ار زمانا خيرا للعامل من زمانكم هذا".عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: " مَا أَعْرِفُ مِنْكُمْ شَيْئًا كُنْتُ أَعْهَدُهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ قَوْلُكُمْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ"، قُلْنَا: يَا أَبَا حَمْزَةَ الصَّلاةَ؟ قَالَ:" قَدْ صَلَّيْتُمْ عِنْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ، أَوَ كَانَتْ تِلْكَ صَلاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: عَلَى أَنِّي لَمْ أَرَ زَمَانًا خَيْرًا لِلْعَامِلِ مِنْ زَمَانِكُمْ هَذَا".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،ا نہوں نے فرمایا کہ میں تمہارے اندر کسی چیز کو نہیں پہچانتا، جس سے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں واقف تھا، سوائے تمہارے قول ”لا اله الا اللّٰه“ کے۔ ہم نے کہا کہ اور نہ ہی نماز، اے ابو حمزہ!؟ فرمایا: تحقیق تم نے سورج غروب ہونے کے بعد نماز (عصر)پڑھی ہے، کیا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ہوا کرتی تھی؟ پھر فرمایا کہ اس کے باوجود کہ میں نے کوئی زمانہ نہیں دیکھا جو عمل کرنے والے کے لیے تمہارے اس زمانے سے بہتر ہو۔
تخریج الحدیث: «الزهد، ابن مبارك: 531 اور اس میں یہ اضافہ ہے۔ ’’إِلَّا اَنْ یَکُوْنَ زَمَانًا مَعَ نَبِیٍِ اللّٰهِ صلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ“، مسند أحمد: 13861۔ شیخ شعیب نے اسے ’’صحیح علی شرط مسلم‘‘ قرار دیا ہے۔»