كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل 71. بَابُ: عَدَدِ سُجُودِ الْقُرْآنِ باب: قرآن کریم میں سجود تلاوت کی تعداد۔
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گیارہ سجدے کئے، ان میں سے ایک سورۃ النجم کا سجدہ بھی تھا۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الجمعة 47 (568، 569)، (تحفة الأشراف: 10993)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 328 (1401)، مسند احمد (5/194) (ضعیف)» (اس کی سند میں عمر الدمشقی مجہول ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گیارہ سجدے کئے، جن میں سے کوئی مفصل میں نہ تھا (اور وہ گیارہ سجدے ان سورتوں میں تھے): اعراف، رعد، نحل، بنی اسرائیل، مریم، حج، فرقان، نمل، سورۃ السجدۃ، سورۃ ص اور سورۃ حم سجدہ۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10997، ومصباح الزجاجة: 377) (ضعیف)» (اس کی سند میں عثمان بن فائد ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قرآن میں پندرہ سجدے پڑھائے، ان میں سے تین سجدے مفصل میں اور دو سجدے سورۃ الحج میں ہیں۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 328 (1401)، (تحفة الأشراف: 10735) (ضعیف)» (اس کی سند میں حارث بن سعید العتقی مجہول ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ: «إذا السماء انشقت» اور «اقرأ باسم ربك» میں سجدہ کیا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساجد 20 (578)، سنن ابی داود/الصلاة 331 (1407)، سنن الترمذی/الصلاة 285 (573)، سنن النسائی/الافتتاح 52 (968)، (تحفة الأشراف: 14206)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 100 (766)، مسند احمد (2/249، 461، سنن الدارمی/الصلاة 162، (1509) (صحیح)» (اس کی سند میں عطاء بن میناء مجہول ہیں، لیکن دوسری صحیح سندوں سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے: «إذا السماء انشقت» میں سجدہ کیا۔ ابوبکر بن ابی شیبہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث یحییٰ بن سعید سے مروی ہے، میں نے ان کے علاوہ کسی اور کو یہ حدیث بیان کرتے ہوئے نہیں سنا۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصلاة 5 28 (573)، سنن النسائی/الافتتاح 51 (964)، (تحفة الأشراف: (14865)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/247) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|