كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل |
سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them 2. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ فِي الصَّلاَةِ باب: نماز میں اعوذ باللہ پڑھنے (یعنی شیطان سے اللہ کی پناہ مانگنے) کا بیان۔ Chapter: Seeking refuge during the Prayer
جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جس وقت آپ نماز میں داخل ہوئے تو آپ نے «الله أكبر كبيرا» تین مرتبہ، «الحمد لله كثيرا» تین مرتبہ، «سبحان الله بكرة وأصيلا» تین مرتبہ کہا، اور پھر «اللهم إني أعوذ بك من الشيطان الرجيم من همزه ونفخه ونفثه» پڑھا ”اے اللہ! میں مردود شیطان کے جنون، وسوسے اور کبر و غرور سے تیری پناہ چاہتا ہوں“ ۱؎۔ عمرو بن مرہ کہتے ہیں کہ شیطان کا «ہمز» اس کا جنون، «نفث» اس کا شعر ہے، اور «نفخ» اس کا کبر ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 121 (764)، (تحفة الأشراف: 3199)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/403، 404، 3/50، 4/80، 81، 83، 85، 6/156) (ضعیف)» (سند میں عاصم عنزی کی صرف ابن حبان نے توثیق کی ہے، یعنی وہ مجہول ہیں، نیز عاصم کے نام میں بھی اختلاف ہے، لیکن آخری ٹکڑا: «اللهم إني أعوذ بك من الشيطان الرجيم» ثابت ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء 2/54)
وضاحت: ۱؎: جو شخص متبع سنت ہو اس کو چاہئے کہ کبھی «سبحانك اللهم» پڑھے، کبھی «اللهم باعد بيني..» ، کبھی «إني وجهت» ، اور کبھی حدیث میں مذکور یہ دعا اور ہر وہ دعا جو اس موقع پر صحیح اور ثابت ہے، تاکہ ہر ایک سنت کا ثواب ہاتھ آئے، یہ ایسی نعمت غیر مترقبہ ہے جس سے دوسرے لوگ ہمیشہ محروم رہتے ہیں۔ It was narrated from Ibn Jubair bin Mut’im that his father said:
“I saw the Messenger of Allah (ﷺ) when he started the prayer. He said: ‘Allahu Akbaru kabiran, Allahu Akbaru kabiran (Allah is the Most Great indeed),’ three times; ‘Al-hamdu Lillahi kathiran, al-hamdu Lillahi kathiran (Much praise is to Allah),’ three times; ‘Subhan Allahi bukratan wa asilan (Glory is to Allah morning and evening),’ three times; ‘Allahumma inni a’udhu bika minash-Shaitanir-rajim, min hamzihi wa nafkhihi wa nafthihi (O Allah, I seek refuge in You from the accursed Satan, from his madness, his poetry, and his pride).” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: ضعيف
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اللهم إني أعوذ بك من الشيطان الرجيم وهمزه ونفخه ونفثه» ”اے اللہ! میں مردود شیطان کے جنون، وسوسے اور کبر و غرور سے تیری پناہ چاہتا ہوں“۔ راوی کہتے ہیں: «ہمز» سے مراد اس کا جنون ہے، «نفث» سے مراد شعر ہے اور «نفخ» سے مراد کبر و غرور ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9332، ومصباح الزجاجة: 302)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 122 (775)، سنن الترمذی/المواقیت 65 (242)، مسند احمد (1/403) (صحیح)» (سند میں عطاء بن السائب اختلاط کی وجہ سے ضعیف ہیں، اور محمد بن فضیل نے ان سے اختلاط کے بعد روایت کی ہے، نیز ابو عبدالرحمن السلمی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا ہے، لیکن طرق و شواہد کی وجہ سے حدیث صحیح ہے، تراجع الألبانی: رقم: 472، و الإرواء: 2/54)۔
وضاحت: ۱؎: طیبی کہتے ہیں کہ اگر یہ تفسیر حدیث میں داخل ہے تو اس کے سوا دوسری تفسیر نہیں ہو سکتی، اور جو راوی نے یہ تفسیر کی ہے تو «نفث» سے «سحر» بھی مراد ہو سکتا ہے، اللہ تعالی نے فرمایا: «ومن شر النفاثات في العقد» سورة الفلق: 4، اور «ہمز» سے شیطان کا وسوسہ بھی مراد ہو سکتا ہے، جیسے قرآن میں ہے۔ It was narrated from Ibn Mas’ud that the Prophet (ﷺ) said:
“Allahumma inni a’udhu bika minash-Shaitanir-rajim, wa hamzihi wa nafkhihi wa mafthihi (O Allah, I seek refuge in You from the accursed Satan, from his madness, his pride, and his poetry).” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.