كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل |
سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them 123. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْوِتْرِ بِثَلاَثٍ وَخَمْسٍ وَسَبْعٍ وَتِسْعٍ باب: وتر میں تین، پانچ، سات اور نو رکعات پڑھنے کا بیان۔ Chapter: What was narrated concerning Witr with three, five, seven, or nine Rak’ah
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وتر حق (ثابت) ہے، لہٰذا جس کا جی چاہے پانچ رکعت وتر پڑھے، اور جس کا جی چاہے تین رکعت پڑھے، اور جس کا جی چاہے ایک رکعت پڑھے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 338 (1422)، سنن النسائی/قیام اللیل 34 (1711، 1712)، (تحفة الأشراف: 3480)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/418)، سنن الدارمی/الصلاة 210 (1626) (صحیح)»
It was narrated from Abu Ayyub Al-Ansari that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“Witr is Haqq.* Whoever wishes let him pray Witr with five (Rak’ah), and whoever wishes let him pray Witr with three (Rak’ah), and whoever wishes let him pray Witr with one (Rak’ah).” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: صحيح
سعد بن ہشام کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: ام المؤمنین! مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وتر کے بارے میں بتائیے، تو انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مسواک اور وضو کا پانی تیار رکھتے، پھر اللہ تعالیٰ جب چاہتا رات میں آپ کو بیدار کر دیتا، آپ مسواک اور وضو کرتے، پھر نو رکعتیں پڑھتے، بیچ میں کسی بھی رکعت پر نہ بیٹھتے، ہاں آٹھویں رکعت پر بیٹھتے، اپنے رب سے دعا کرتے، اس کا ذکر کرتے اور حمد کرتے ہوئے اسے پکارتے، پھر اٹھ جاتے، سلام نہ پھیرتے اور کھڑے ہو کر نویں رکعت پڑھتے، پھر بیٹھتے اور اللہ کا ذکر اور اس کی حمد و ثنا کرتے، اور اپنے رب سے دعا کرتے، اور اس کے نبی پر درود (صلاۃ) پڑھتے، پھر اتنی آواز سے سلام پھیرتے کہ ہم سن لیتے، سلام پھیرنے کے بعد بیٹھے بیٹھے دو رکعت پڑھتے، یہ سب گیارہ رکعتیں ہوئیں، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر زیادہ ہو گئی، اور آپ کا جسم مبارک بھاری ہو گیا، تو آپ سات رکعتیں وتر پڑھتے اور سلام پھیرنے کے بعد دو رکعت پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/السہو 67 (1316)، (تحفة الأشراف: 16107)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المسافرین 18 (746)، الصلاة 316 (1342)، مسند احمد (6/44، 54) (صحیح)»
It was narrated that Sa’d bin Hisham said:
“I asked ‘Aishah: ‘O Mother of the Believers! Tell me about the Witr of the Messenger of Allah (ﷺ).’ She said: ‘We used to keep his tooth stick and water for ablution ready for him. Allah would wake him as He willed to during the night, and he would use the tooth stick and perform ablution, then he would pray nine Rak’ah, during which he would not sit until the eighth Rak’ah. Then he would call upon his Lord and remember Allah and praise Him and supplicate to Him. Then he would get up without saying the Salam. Then he would stand up and pray the ninth Rak’ah. Then he would sit and remember Allah and praise Him, and supplicate to his Lord and send blessing upon His Prophet. Then he would say Salam that we could hear. Then he would pray two Rak’ah after the Salam, while he was sitting down. That was eleven Rak’ah. When the Messenger of Allah (ﷺ) grew older and had gained weight, he would pray Witr with seven Rak’ah and then pray two more Rak’ah after he had said the Salam.’” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سات یا پانچ رکعتیں وتر پڑھتے تھے، اور ان کے درمیان سلام اور کلام سے فصل نہیں کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/قیام اللیل 35 (1715)، (تحفةالأشراف: 18214)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الوتر 5 (457)، مسند احمد (6/290، 310، 321) (ضعیف)» (اس سند میں مقسم ہیں، اور ان کا سماع ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے نہیں ہے، لیکن عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کی وجہ سے صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2961)
It was narrated that Umm Salamah said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) used to pray Witr with seven or five Rak’ah, and he would not say Salam or speak in between them.” USC-MSA web (English) Reference: 0 |
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.