كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل |
سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them 121. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْوِتْرِ آخِرَ اللَّيْلِ باب: رات کے آخری حصے میں وتر پڑھنے کا بیان۔ Chapter: What was narrated concerning Witr at the end of the night
مسروق کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز وتر کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے ہر حصے میں وتر پڑھا، کبھی رات کے شروع حصے میں، کبھی درمیانی حصے میں، اور وفات کے قریبی ایام میں اپنا وتر صبح صادق کے قریب پڑھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 17 (745)، سنن الترمذی/الصلاة 218 (456)، سنن النسائی/قیام اللیل 28 (1682)، (تحفة الأشراف: 17653)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوتر 2 (996)، سنن ابی داود/الصلاة 343 (1435)، مسند احمد (6/129، 204)، سنن الدارمی/الصلا ة 211، (1628) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپ ﷺ نے وتر کو رات میں مختلف اوقات میں پڑھا ہے، لیکن اخیر عمر میں وتر کو صبح صادق کے قریب پڑھا ہے، تو ایسا ہی کرنا افضل ہے، بالخصوص ان لوگوں کے لئے جو اخیر رات میں تہجد کے لئے اٹھا کرتے ہیں، اور جو آپ ﷺ نے رات کے ابتدائی حصہ یا درمیانی حصہ میں پڑھا ہے تو اس سے جواز ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس میں امت کے لئے آسانی ہے، «واللہ اعلم» ۔ It was narrated that Masruq said:
“I asked ‘Aishah about the Witr of the Messenger of Allah (ﷺ). She said: ‘He prayed Witr at every part of the night, at the beginning, in the middle and at the end, when he died (he would perform it) just before dawn.’” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: صحيح
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے ہر حصہ میں کبھی شروع میں، اور کبھی بیچ میں، صبح صادق کے طلوع تک نماز وتر پڑھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10145، ومصباح الزجاجة: 914)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/78، 86، 104، 137، 143، 147) (حسن صحیح)»
It was narrated that ‘Ali said:
“At every part of the night the Messenger of Allah (ﷺ) prayed Witr, at the beginning and in the middle, and finally his Witr was just before dawn.” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو یہ ڈر ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں بیدار نہ ہو سکے گا تو رات کی ابتداء ہی میں وتر پڑھ لے اور سو جائے، اور جس کو امید ہو کہ وہ رات کے آخری حصہ میں بیدار ہو جائے گا تو رات کے آخری حصہ میں وتر پڑھے کیونکہ آخر رات کی قراءت میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 21 (755)، سنن الترمذی/الصلاة 217 (455)، (تحفة الأشراف: 2297)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/ 315، 389) (صحیح)»
It was narrated from Jabir that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“Whoever among you fears that he will not wake up at the end of the night, let him pray Witr at the beginning of the night, then go to sleep. Whoever hopes that he will wake up at the end of the night, let him pray Witr at the end of the night, for recitation (of the Qur’an) at the end of the night is attended (by the angels), and that is better.” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.