كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل |
سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them 80. بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ باب: جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان۔ Chapter: What was narrated concerning bath on Friday
اوس بن اوس ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس نے جمعہ کے دن غسل کرایا اور خود بھی غسل کیا ۱؎، اور نماز کے لیے سویرے نکلا اور شروع خطبہ میں حاضر ہوا، بغیر سواری کے پیدل چل کر آیا، اور امام کے قریب بیٹھا، خطبہ غور سے سنا، اور کوئی لغو کام نہیں کیا، تو اسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے نفلی روزوں اور تہجد کا ثواب ملے گا“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 129 (346، 347)، سنن الترمذی/الصلاة 239 (469)، سنن النسائی/الجمعة 10 (1382)، 12 (1385)، 19 (1399)، (تحفة الأشراف: 1735)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/8، 9، 10)، سنن الدارمی/الصلاة 194 (1588) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی جمعہ کے غسل سے پہلے بیوی سے صحبت کرے کہ اسے بھی غسل کی ضرورت ہو جائے۔ Aws bin Aws Ath-Thaqafi said:
“I heard the Prophet (ﷺ) say: ‘Whoever takes a bath on Friday, and bathes completely, and goes early, arriving early,* and walks and does not ride (to the mosque), and sits close to the Imam and listens to him, and does not engage in idle talk; for every step he takes he will have the reward of one year, the reward of a year’s fasting and praying (at night).” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر فرماتے ہوئے سنا: ”جو جمعہ کے لیے آئے، وہ غسل کرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8248)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجمعة 2 (877)، 12 (894)، 26 (919)، صحیح مسلم/الجمعة 1 (844)، سنن الترمذی/الصلاة 238 (492)، سنن النسائی/الجمعة 7 (1377)، موطا امام مالک/الجمعة 1 (5)، مسند احمد (2/3، 9، 37، 41، 42، 48، 53، 55، 58)، سنن الدارمی/الصلاة 190 (1577) (صحیح)»
It was narrated that Ibn ‘Umar said:
“I heard the Prophet (ﷺ) say from the pulpit: ‘Whoever comes to Friday, let him take a bath.’” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: صحيح
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جمعہ کے دن کا غسل ہر بالغ پر واجب ہے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 161 (857)، الجمعة 2 (879)، 12 (895)، الشہادات 18 (2665)، صحیح مسلم/الجمعة1 (846)، سنن ابی داود/الطہارة129 (341)، سنن النسائی/الجمعة 6 (1376)، (تحفة الأشراف: 4161)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجمعة 1 (4)، مسند احمد (3/6) سنن الدارمی/الصلاة 190 (1578) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: علماء کی ایک جماعت کے نزدیک جمعہ کے دن غسل کرنا واجب ہے، اہل ظاہر کا یہی قول ہے، اور جمہور علماء کرام اس کو مستحب اور مسنون کہتے ہیں۔ شیخ الإسلام ابن تیمیہ نے فرمایا ہے کہ اگر آدمی کا جسم اور اس کا لباس صاف ستھرا ہو تو اس کے حق میں یہ غسل مسنون و مستحب ہے، اور جسم اور کپڑوں کے صاف نہ ہونے یا بدن میں بو موجود ہونے کی صورت میں یہ غسل واجب ہے۔ It was narrated from Abu Sa’eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“Bath on Fridays is obligatory for every male who has reached the age of puberty.” USC-MSA web (English) Reference: 0 قال الشيخ الألباني: صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.