كتاب المناسك کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل 91. بَابُ: مَا يَقْتُلُ الْمُحْرِمُ باب: محرم کو کون سا جانور قتل کرنا جائز ہے؟
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ موذی جانور ہیں جنہیں حرم اور حرم سے باہر دونوں جگہوں میں قتل کیا جائے گا: سانپ، چتکبرا کوا، چوہیا، کاٹنے والا کتا، اور چیل“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 9 (1198)، سنن النسائی/الحج 83 (2832)، 113 (2884)، 114 (2885)، (تحفة الأشراف: 16122)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/جزاء الصید 7 (1829)، بدأ الخلق 16 (3314)، سنن الترمذی/الحج 21 (837)، مسند احمد (6/23، 87، 97، 112، 164، 203، 259، 261)، سنن الدارمی/المناسک 19 (1858) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ قسم کے جانور ہیں جنہیں احرام کی حالت میں مارنے میں گناہ نہیں: بچھو، کوا، چیل، چوہیا اور کاٹ کھانے والا کتا“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 9 (1199)، (تحفة الأشراف: 7946)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/جزاء الصید 7 (1826)، بدء الخلق 16 (3315)، سنن ابی داود/الحج 40 (1846)، سنن النسائی/الحج 88 (2838)، موطا امام مالک/الحج 28 (88)، حم2/8، 32، 37، 48، 50، 52، 54، 57، 65، 77، سنن الدارمی/المناسک 19 (1857) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: علماء نے اس پر اور موذی جانوروں کو قیاس کیا ہے، جیسے چھچھوندر اور کاٹنے والے زہریلے کیڑے،اور پھاڑنے والے درندے جیسے شیر یا بھیڑیا یا ریچھ وغیرہ۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محرم سانپ، بچھو، حملہ آور درندے، کاٹ کھانے والے کتے، اور فسادی چوہیا کو قتل کر سکتا ہے“، ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا: اسے فسادی کیوں کہا گیا؟ کہا: اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی وجہ سے جاگتے رہے، وہ بتی لے گئی تھی تاکہ گھر میں آگ لگا دے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4133، ومصباح الزجاجة: 1071)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/المناسک 40 (1848)، سنن الترمذی/الحج 21 (838)، مسند احمد (3/3، 42، 79) (ضعیف)» (سند میں یزید بن أبی زیاد ضعیف ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|