كتاب المناسك کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل 77. بَابُ: زِيَارَةِ الْبَيْتِ باب: طواف زیارت کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف زیارت میں رات تک تاخیر فرمائی ۱؎۔
تخریج الحدیث: «حدیث ابن عباس أخرجہ: صحیح البخاری/ الحج 129 (1732 تعلیقاً)، سنن ابی داود/المناسک 82 (2000)، سنن الترمذی/الحج 80 (920)، (تحفة الأشراف: 6452، 17594)، حدیث عائشہ تقدم تخریجہ في حدیث ابن عباس، وحدیث طاوس تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18845، ومصباح الزجاجة: 1062)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/288) (شاذ)» (اس حدیث کی سند میں ابو الزبیر مدلس راوی ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، ترمذی اور منذری نے اس حدیث کی تحسین کی ہے، اور ابن القیم نے اس کو وہم کہا ہے، اور البانی صاحب نے شاذ کا حکم لگایا ہے، اس لیے کہ صحیح ترین احادیث میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف زیارہ (افاضہ) زوال کے بعد کیا تھا، ملاحظہ ہو: الإرواء: 4/ 364 - 365 و ضعیف أبی داود: 342)
وضاحت: ۱؎: دسویں تاریخ کے طواف کو طواف زیارت یا طواف افاضہ کہتے ہیں۔ قال الشيخ الألباني: شاذ
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف افاضہ کے سات چکروں میں رمل نہیں کیا ۱؎۔ عطا کہتے ہیں کہ طواف افاضہ میں رمل نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/المناسک 83 (2001)، (تحفة الأشراف: 5917) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: رمل طواف قدوم میں ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|