كتاب المناسك کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل 33. بَابُ: الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الطَّوَافِ باب: طواف کے بعد کی دو رکعت کا بیان۔
مطلب بن ابی وداعہ سہمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ اپنے ساتوں پھیروں سے فارغ ہوئے حجر اسود کے بالمقابل آ کر کھڑے ہوئے، پھر مطاف کے کنارے میں دو رکعتیں پڑھیں اور آپ کے اور طواف کرنے والوں کے بیچ میں کوئی آڑ نہ تھی۔ ابن ماجہ کہتے ہیں: یہ (بغیر سترہ کے نماز پڑھنا) مکہ کے ساتھ خاص ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الحج 89 (2016)، سنن النسائی/القبلة 9 (759)، الحج 162 (2962)، (تحفة الأشراف: 11285)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/399) (ضعیف)» (سند میں کثیر بن مطلب مجہول راوی ہیں، نیز سند میں بھی اختلاف ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 928)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آ کر بیت اللہ کا سات بار طواف کیا، پھر طواف کی دونوں رکعتیں پڑھیں۔ وکیع کہتے ہیں: یعنی مقام ابراہیم کے پاس، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صفا پہاڑی کی طرف نکلے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 104 (1691)، صحیح مسلم/الحج 28 (1234)، سنن النسائی/الحج 142 (2933)، (تحفة الأشراف: 7352)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الحج 24 (1805)، موطا امام مالک/الحج 37 (116)، مسند احمد (2/15، 85، 152، 3/309)، سنن الدارمی/المناسک 84 (1972) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے طواف سے فارغ ہوئے تو مقام ابراہیم کے پاس آئے، عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ ہمارے باپ ابراہیم کی جگہ ہے جس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: «واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى» ”مقام ابراھیم کو نماز کی جگہ بناؤ“، ولید کہتے ہیں کہ میں نے مالک سے کہا: کیا اس کو اسی طرح (بکسر خاء) صیغہ امر کے ساتھ پڑھا؟ انہوں نے کہا: ہاں ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الحروف 1 (3969)، سنن الترمذی/الحج 38 (856)، سنن النسائی/الحج 163 (2964)، (تحفة الأشراف: 2595)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحج 15 (1263)، سنن الدارمی/المناسک 34 (1892) (صحیح)» (یہ حدیث مکرر ہے، ملاحظہ ہو: 1008)
وضاحت: ۱؎: یہی قراءت مشہور ہے، اور بعضوں نے «واتخَذوا» خاء کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے، یہ صیغہ ماضی یعنی انہوں نے مقام ابراہیم کو مصلیٰ بنایا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|