سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب المناسك
کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
Chapters on Hajj Rituals
83. بَابُ: الْحَائِضِ تَنْفِرُ قَبْلَ أَنْ تُوَدِّعَ
باب: حائضہ طواف وداع سے پہلے جا سکتی ہے۔
Chapter: A menstruating woman departing before she bids farewell (to the Ka`bah by the farewell Tawaf)
حدیث نمبر: 3072
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة ، ح وحدثنا محمد بن رمح ، انبانا الليث بن سعد ، عن ابن شهاب ، عن ابي سلمة ، وعروة ، عن عائشة ، قالت:" حاضت صفية بنت حيي بعد ما افاضت، قالت عائشة: فذكرت ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: احابستنا هي؟، فقلت: إنها قد افاضت، ثم حاضت بعد ذلك، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فلتنفر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، وَعُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" حَاضَتْ صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ بَعْدَ مَا أَفَاضَتْ، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: أَحَابِسَتُنَا هِيَ؟، فَقُلْتُ: إِنَّهَا قَدْ أَفَاضَتْ، ثُمَّ حَاضَتْ بَعْدَ ذَلِكَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَلْتَنْفِرْ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ام المؤمنین صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہو گئیں، میں نے اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا وہ ہمیں روک لے گی؟ میں نے کہا: وہ طواف افاضہ کر چکی ہیں اس کے بعد حائضہ ہوئی ہیں، یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر چلو روانہ ہو۔

تخریج الحدیث: «حدیث أبيبکر بن أبيشیبة تفردبہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16450)، وحدیث أبي سلمة أخرجہ: صحیح البخاری/الحیض 27 (328)، صحیح مسلم/الحج 67 (1211)، (تحفة الأشراف: 17768) وحدیث عروة أخرجہ: صحیح مسلم/الحج 67 (1211)، (تحفة الأشراف: 16587)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/المناسک 85 (2003)، سنن الترمذی/الحیض 99 (391)، سنن النسائی/الحیض 23 (391)، موطا امام مالک/الحج 75 (225)، مسند احمد (6/38، 39، 82، 99، 122، 164، 175، 193، 202، 207، 213، 224)، سنن الدارمی/المناسک 73 (1958) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3073
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن محمد ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن إبراهيم ، عن الاسود ، عن عائشة ، قالت: ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم صفية، فقلنا: قد حاضت، فقال:" عقرى حلقى، ما اراها إلا حابستنا"، فقلت: يا رسول الله، إنها قد طافت يوم النحر، قال:" فلا إذا مروها فلتنفر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ الْأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةَ، فَقُلْنَا: قَدْ حَاضَتْ، فَقَالَ:" عَقْرَى حَلْقَى، مَا أُرَاهَا إِلَّا حَابِسَتَنَا"، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا قَدْ طَافَتْ يَوْمَ النَّحْرِ، قَالَ:" فَلَا إِذًا مُرُوهَا فَلْتَنْفِرْ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صفیہ رضی اللہ عنہا کا ذکر کیا تو ہم نے کہا: انہیں حیض آ گیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «عقرى حلقى» ! میں سمجھتا ہوں اس کی وجہ سے ہمیں رکنا پڑے گا، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ دسویں کو طواف افاضہ کر چکی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تب تو پھر ہمیں رکنے کی ضرورت نہیں، اس سے کہو کہ وہ روانہ ہو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 151 (1771)، صحیح مسلم/17 (1211)، (تحفة الأشراف: 15946)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/224، سنن الدارمی/المناسک 73 (1958) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: جب حائضہ طواف افاضہ کر چکی ہو تو طواف وداع اس پر لازم نہیں ہے، اور ہم نے عمر رضی اللہ عنہ اور ابن عمر رضی اللہ عنہما، اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے یہ روایت کیا ہے کہ انہوں نے طواف وداع کے لیے حائضہ کو ٹھہرنے کا حکم کیا ہے گویا انہوں نے اس کو طواف افاضہ کی طرح واجب سمجھا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.