كتاب المناسك کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل 80. بَابُ: الْبَيْتُوتَةِ بِمَكَّةَ لَيَالِيَ مِنًى باب: منیٰ کی راتوں کو مکہ میں گزارنے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منیٰ کی راتوں کو مکہ میں گزارنے کی اجازت مانگی، کیونکہ زمزم کے پلانے کا کام ان کے سپرد تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اجازت دے دی ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 133 (1745)، صحیح مسلم/الحج 60 (1315)، سنن ابی داود/المناسک 75 (1959)، (تحفة الأشراف: 7939)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/22)، سنن الدارمی/المناسک 91 (1986) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: عذر کی وجہ سے اجازت خاص طور پر تھی ورنہ ہر شخص کو منیٰ کی دنوں میں یہ ضروری ہے کہ رات منیٰ میں بسر کرے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (منیٰ کے دنوں میں) کسی کو مکہ میں رات گزارنے کی اجازت نہیں دی سوائے عباس کے، کیونکہ حاجیوں کو پانی پلانے کا کام ان کے سپرد تھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5882، ومصباح الزجاجة: 1065) (ضعیف الإسناد)» (سند میں اسماعیل بن مسلم ضعیف راوی ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
|