كتاب المناسك کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل 81. بَابُ: نُزُولِ الْمُحَصَّبِ باب: وادی محصب میں اترنے کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ابطح میں اترنا سنت نہیں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف اس لیے اترے تھے کہ وہاں سے مدینہ کے لیے روانگی میں آسانی ہو۔
تخریج الحدیث: «حدیث أبي بکر بن أبي شیبة أخرجہ: صحیح مسلم/الحج 59 (1311)، (تحفة الأشراف: 16788)، وباقی الإسناد وتفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17095، 17233، 17286، 17300)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الحج 147 (1765)، سنن ابی داود/المناسک 87 (2008)، سنن الترمذی/الحج 82 (923) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم روانگی کی رات بطحاء کی طرف سے (مدینہ کے لیے) رات ہی کو چل پڑے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15960، ومصباح الزجاجة: 1066)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/78) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکرو عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم ابطح میں اترا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 148 (1768) مختصراً، صحیح مسلم/الحج 59 (1310)، سنن الترمذی/الحج 81 (921)، (تحفة الأشراف: 8025)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/89) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|