كتاب الطهارة وسننها کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل 63. بَابُ: الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ باب: شرمگاہ کو چھونے سے وضو کرنے کا بیان۔
بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی شخص اپنی شرمگاہ چھوئے تو وضو کرے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 70 (181)، سنن الترمذی/الطہارة 61 (82، 84)، سنن النسائی/الطہارة 118 (163، 164)، الغسل 30 (445، 448)، (تحفة الأشراف: 15785)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطہارة 15 (58)، مسند احمد (6/406، 407)، سنن الدارمی/الطہارة 50 (751) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی اپنی شرمگاہ چھوئے تو اس پر وضو لازم ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2591، ومصباح الزجاجة: 196) (صحیح)» (سند میں عقبہ بن عبدالرحمن متکلم فیہ راوی ہیں، ابن المدینی نے انہیں شیخ مجہول کہا ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو اپنی شرمگاہ چھوئے تو وضو کرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15864، ومصباح الزجاجة: 197) (صحیح)» (سند میں مکحول مدلس راوی ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن سابقہ احادیث سے تقویت پریہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو شخص اپنی شرمگاہ چھوئے وہ وضو کرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3470، ومصباح الزجاجة: 198)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/194، 6/406) (صحیح)» (اسحاق بن أبی فردہ ضعیف ہیں، لیکن سابقہ احادیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
|